Urwatul-Wusqaa - Yaseen : 49
مَا یَنْظُرُوْنَ اِلَّا صَیْحَةً وَّاحِدَةً تَاْخُذُهُمْ وَ هُمْ یَخِصِّمُوْنَ
مَا يَنْظُرُوْنَ : وہ انتظار نہیں کر رہے ہیں اِلَّا : مگر صَيْحَةً : چنگھاڑ وَّاحِدَةً : ایک تَاْخُذُهُمْ : وہ انہیں آپکڑے گی وَهُمْ : اور وہ يَخِصِّمُوْنَ : باہم جھگڑ رہے ہوں گے
یہ لوگ صرف ایک ہولناک (چیخ کے) عذاب کا انتظار کر رہے ہیں جو (اچانک) ان کو آپکڑے گا جب یہ لوگ (آپس ہی میں) لڑ جھگڑ رہے ہوں گے
دراصل یہ لوگ اس چیلنج کا انتظار کر رہے ہیں جس چیلنج کی نذر پہلے لوگ ہوئے : 49۔ وہ جس گھڑی کے انتظار میں ہیں اسی کے انتظار میں ان کا کام تمام ہوجائے گا اور پھر ان کو اس دنیا میں آنے کا موقع قطعا نہیں دیا جائے گا اس کے بعد جب وہ گھڑی آئے گی تو ان کو لائن حاضر کرلیا جائے گا ۔ رہی یہ بات کہ وہ گھڑی کیوں نہیں بتا دی جاتی تو اس کی حکمت یہ ہے کہ اس کے آنے کا وقت ہم نے نہ تو اناؤنس کیا ہے اور نہ ہی اس کو اناؤنس کیا جائے گا کیونکہ اس کے اچانک آنے کا اعلان ہماری طرف سے پہلے کیا جا چکا ہے اور ہمارے ہاں ایک بات دو دو طریقوں سے نہیں کی جاتی ۔ ہاں ! ان کو یہ بات پہلے بھی بتائی گئی اور دوبارہ سہ بارہ بتائی جاتی ہے کہ وہ ایک چیخ ہوگی جو نہایت گرجدار ہوگی اور اس کی مہیب آواز سے ہی سب کا کام تمام ہوجائے گی اور اس طرح ان کو اچانک پکڑ لیا جائے گا کہ وہ آپس میں کسی معاملہ میں جھگڑ رہے ہوں گے تو جھگڑتے جھگڑتے ہی وہ ان کو آنے کا اور اس کے لیے جو قرنا پھونکی جائے گی وہ پھونکنے والے فرشتے کی منہ میں دی جا چکی ہے اور وہ اللہ رب ذوالجلال والاکرام کے اس حکم کے انتظار میں کھڑا ہے اور اس وقت تک کھڑا رہے گا جب تک کہ وہ آ نہیں جاتی تاکہ حکم ملتے ہی وہ سائرن بجا دے ۔
Top