Urwatul-Wusqaa - Yaseen : 62
وَ لَقَدْ اَضَلَّ مِنْكُمْ جِبِلًّا كَثِیْرًا١ؕ اَفَلَمْ تَكُوْنُوْا تَعْقِلُوْنَ
وَلَقَدْ اَضَلَّ : اور تحقیق گمراہ کردیا مِنْكُمْ : تم میں سے جِبِلًّا : مخلوق كَثِيْرًا ۭ : بہت سی اَفَلَمْ تَكُوْنُوْا تَعْقِلُوْنَ : سو کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے ؟
اور بلاشبہ وہ تم میں سے ایک بڑی مخلوق کو گمراہ کرچکا ہے پھر کیا تم کو (اتنی بھی) سمجھ نہیں تھی
تمہاری اکثریت کو اس نے گمراہ کردیا کیا تم نے عقل سے کام نہ لیا ؟ 62۔ تعجب ہے تم پر کہ تم میں سے تمہاری اکثریت کو اس نے گمراہ کردیا کیا تم کو عقل نہیں دی گئی تھی ؟ مطلب یہ ہے کہ اگر تم کو عقل سے محروم کردیا گیا ہوتا اس لیے تم اپنے اللہ رب ذوالجلال والاکرام غافل ہو کر غیروں کیطرف جھک جاتے تو تم کو کوئی عذر نہ ہوتا لیکن تم کو اللہ نے عقل عطا کی تھی اور اس عقل سے تم اپنی دنیا کے سارے کام چلاتے رہے اور پھر تم کو اللہ نے اپنے رسولوں اور نبیوں کے ذریعہ مطلع بھی کردیا لیکن اس کے باوجود تم ان کے دشمن ہوگئے اور شیطان کے مددگار بنے اور وہی تم کو گمراہ کرنے میں کامیاب ہوا اور تمہاری مت اس نے کس طرح مار دی ۔ زیر نظر آیت میں بھی اس بات پر تعجب کا اظہار کیا گیا کہ تعجب ہے کہ عقل تم کو دی گئی لیکن اس کے باوجود تم اس کے دھوکے میں آگئے اور علاوہ ازیں بھی بہت سی آیات میں یہی مضمون بیان کیا گیا اور بعض جگہ دوزخ میں جانے والوں نے خود اس بات کا اقرار کیا کہا گر ہم عقل وفکر سے کام لیتے تو آج ہم دوزخ کے اہل کیوں ہوتے ۔ چناچہ ایک جگہ ارشاد الہی ہے کہ : (آیت) ” وقالوا لوکنا نسمع اور نعقل ما کنا فی اصحب السعیر “۔ (الملک 67 : 10) ” اہل دوزخ کہیں گے کہ کاش ہم رسولوں کی بات سنتے اور عقل سے کام لیتے تو آج اس بھڑکتی ہوئی آگ کے سزاواروں میں شامل نہ ہوتے ۔ “ یہ تو ان لوگوں کا بیان ہے جنہوں نے عقل سے کام نہیں لیا اور جو عقل سے کام نہ لینے کے وعظ کرتے رہے اور لوگوں کو منع کرتے رہے اور ببانگ دہل کہتے رہے کہ لوگو ! دین اسلام میں عقل سے کام لینا گناہ ہے ‘ دین کی باتیں عقل سے نہیں سمجھی جاسکتی ‘ ان کا حال کیا ہوگا ؟ قرآن کریم نے دوسری جگہ وضاحت فرما دی ہے کہ یہ وہی لوگ ہیں جو دوزخ کے ایندھن کے طور پر کام آئیں گے کیونکہ انسانیت کا سارا انحصار عقل پر ہے اگر عقل سے کام نہ لیا جائے تو پھر انسان حیوانوں سے بھی بدتر ہوجائے عقل ہی کے باعث انسان مکلف قرار پایا پھر سمجھ میں نہیں آتا کہ علماء کرام کو عقل سے کیوں بیر ہے حالانکہ عقل سے کام نہ لے کر اہل دوزخ دوزخ کے اہل ہوگئے اللہ سمجھ کی توفیق عطا فرمائے اور ان عقل کے اندھوں کو اللہ عقل سے کام لینے کی توفیق دے ۔
Top