Tafseer-e-Usmani - An-Nisaa : 76
قُلِ انْظُرُوْا مَا ذَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ وَ مَا تُغْنِی الْاٰیٰتُ وَ النُّذُرُ عَنْ قَوْمٍ لَّا یُؤْمِنُوْنَ
قُلِ : آپ کہ دیں انْظُرُوْا : دیکھو مَاذَا : کیا ہے فِي : میں السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : زمین وَمَا تُغْنِي : اور نہیں فائدہ دیتیں الْاٰيٰتُ : نشانیاں وَالنُّذُرُ : اور ڈرانے والے عَنْ : سے قَوْمٍ : لوگ لَّا يُؤْمِنُوْنَ : وہ نہیں مانتے
تو کہہ دیکھو تو کیا کچھ ہے آسمانوں میں اور زمین میں اور کچھ کام نہیں آتی نشانیاں اور ڈرانے والے ان لوگوں کو جو نہیں مانتے5
5 یعنی سوچنے اور غرور کرنے والوں کے لیے آسمان و زمین میں خدا کی قدرت و حکمت اور توحید و تفرید کے کیا کچھ نشان موجود ہیں۔ بلکہ ذرہ ذرہ اور پتہ پتہ اس کی توحید پر دلالت کرتا ہے۔ لیکن جو کسی بات کو ماننا اور تسلیم کرنا نہیں چاہتے ان کے لیے یہ سب نشانات و دلائل بیکار ہیں اور ڈرانے والے پیغمبروں کی تنبیہ و تخویف بھی غیر موثر ہے۔
Top