Aasan Quran - Ibrahim : 17
یَّتَجَرَّعُهٗ وَ لَا یَكَادُ یُسِیْغُهٗ وَ یَاْتِیْهِ الْمَوْتُ مِنْ كُلِّ مَكَانٍ وَّ مَا هُوَ بِمَیِّتٍ١ؕ وَ مِنْ وَّرَآئِهٖ عَذَابٌ غَلِیْظٌ
يَّتَجَرَّعُهٗ : اسے گھونٹ گھونٹ پیے گا وَلَا : اور نہ يَكَادُ يُسِيْغُهٗ : گلے سے اتار سکے گا اسے وَيَاْتِيْهِ : اور آئے گی اسے الْمَوْتُ : موت مِنْ : سے كُلِّ مَكَانٍ : ہر طرف وَّمَا هُوَ : اور نہ وہ بِمَيِّتٍ : مرنے والا وَ : اور مِنْ وَّرَآئِهٖ : اس کے پیچھے عَذَابٌ : عذاب غَلِيْظٌ : سخت
وہ اسے گھونٹ گھونٹ کر کے پیے گا، اور اسے ایسا محسوس ہوگا کہ وہ اسے حلق سے اتار نہیں سکے گا، (11) موت اس پر ہر طرف سے آرہی ہوگی، مگر وہ مرے گا نہیں، (12) اور اس کے آگے (ہمیشہ) ایک اور سخت عذاب موجود ہوگا، (13
11: یہ ترجمہ امام رازی ؒ کی بیان فرمائی ہوئی ایک تفسیر پر مبنی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ انہیں محسوس یہ ہوگا کہ وہ اس پانی کو حق سے اتار نہیں سکیں گے۔ لیکن گھونٹ گھونٹ کر کے بڑی مشکل سے اور بڑی دیر میں وہ حلق سے اترے گا۔ 12: ہر طرف سے موت آنے کا مطلب یہ ہے کہ عذاب کی جو مختلف صورتیں سامنے آئیں گی۔ وہ ایسی ہوں گی جو دنیا میں جان لیوا اور موت کا سبب ہوتی ہیں مگر وہاں ان کی وجہ سے انہیں موت نہیں آئے گی۔ 13: یعنی ہر عذاب کے بعد ایک دوسرا سخت عذاب آنے والا ہوگا، تاکہ ایک ہی قسم کا عذاب سہہ سہہ کر انسان اس کا عادی نہ ہوجائے والعیاذ باللہ تعالیٰ۔
Top