Siraj-ul-Bayan - Ibrahim : 17
یَّتَجَرَّعُهٗ وَ لَا یَكَادُ یُسِیْغُهٗ وَ یَاْتِیْهِ الْمَوْتُ مِنْ كُلِّ مَكَانٍ وَّ مَا هُوَ بِمَیِّتٍ١ؕ وَ مِنْ وَّرَآئِهٖ عَذَابٌ غَلِیْظٌ
يَّتَجَرَّعُهٗ : اسے گھونٹ گھونٹ پیے گا وَلَا : اور نہ يَكَادُ يُسِيْغُهٗ : گلے سے اتار سکے گا اسے وَيَاْتِيْهِ : اور آئے گی اسے الْمَوْتُ : موت مِنْ : سے كُلِّ مَكَانٍ : ہر طرف وَّمَا هُوَ : اور نہ وہ بِمَيِّتٍ : مرنے والا وَ : اور مِنْ وَّرَآئِهٖ : اس کے پیچھے عَذَابٌ : عذاب غَلِيْظٌ : سخت
اسے گھونٹ گھونٹ پیے گا اور گلے سے اتار سکے گا اور ہر جگہ اسے موت آئے گی ، اور نہ وہ مرے گا ۔ اور پیچھے اس کے سخت عذاب ہوگا (ف 1)
1) سرکشوں اور معاندوں کے لئے سزا کا ذکر ہے ، جن کا سر کسی دوسرے کے سامنے تو جھکے ، مگر اللہ کے آستانہ جلال پر نہ جھکے ، جو محض عناد ودشمنی کے لئے حق وصداقت کی مخالفت کریں ، جو سچائی کی آواز کو سنیں ، دلائل وبراہین ان کے سامنے موجود ہوں ، اور دل میں حرارت ایمان پیدا نہ ہو ، ایسے لوگوں کے لئے جہنم جگہ ہے ، جو اللہ کی جانب سے مقام عتاب ہے ، یہاں دنیا میں یہ لوگ کام ودہن کی لذتوں کے لئے زندہ رہے ، آخرت میں انہیں چیزوں کے لئے بےقرار ہوں گے ، اور یہ چیزیں انہیں میسر نہ ہو نگی ، اس لئے انہیں محسوس ہوگا ، کہ ہم نے دنیا میں اگر صرف خواہشات نفس کو جائز وناجائز طریق سے پورا کیا ہے ، تو کوئی بڑا کام نہیں کیا ، جو لائق اعتناء ہو ، اور یہاں جن چیزوں کی ضرورت ہے ، وہ ہمارے پلے نہیں ، نتیجہ خسران اور گھاٹا ہے
Top