Aasan Quran - Al-A'raaf : 159
وَ مِنْ قَوْمِ مُوْسٰۤى اُمَّةٌ یَّهْدُوْنَ بِالْحَقِّ وَ بِهٖ یَعْدِلُوْنَ
وَمِنْ : سے (میں) قَوْمِ مُوْسٰٓي : قوم موسیٰ اُمَّةٌ : ایک گروہ يَّهْدُوْنَ : ہدایت دیتا ہے بِالْحَقِّ : حق کی وَبِهٖ : اور اس کے مطابق يَعْدِلُوْنَ : انصاف کرتے ہیں
اور موسیٰ کی قوم میں ایک جماعت ایسی بھی ہے جو لوگوں کو حق کا راستہ دکھاتی ہے اور اسی (حق) کے مطابق انصاف سے کام لیتی ہے۔ (78)
78: یہودیوں کو آنحضرت ﷺ پر ایمان لانے کی جو دعوت دی گئی اور اس سے پہلے ان کی بہت سی بد عنوانیاں بیان ہوئیں، اس سے یہ شبہ ہوسکتا تھا کہ تمام بنی اسرائیل بد عنوانیوں کے مرتکب ہیں، اس لئے جملہ معترضہ کے طور پر آخر میں اللہ تعالیٰ نے یہ وضاحت فرمادی کے سارے بنی اسرائیل ایک جیسے نہیں ہیں، اس میں وہ بنی اسرائیل بھی داخل ہیں جو آنحضرت ﷺ سے پہلے دین حق پر قائم رہے اور وہ بھی جو آپ پر ایمان لائے، مثلاً حضرت عبداللہ بن سلام وغیرہ، اس وضاحت کے بعد آگے پھر حضرت موسیٰ ؑ کے زمانے کے بنی اسرائیل کا جو واقعہ دور سے چلا آرہا ہے اس کو دوبارہ شروع کیا جارہا ہے۔
Top