Ahsan-ut-Tafaseer - Az-Zukhruf : 68
یٰعِبَادِ لَا خَوْفٌ عَلَیْكُمُ الْیَوْمَ وَ لَاۤ اَنْتُمْ تَحْزَنُوْنَۚ
يٰعِبَادِ : اے میرے بندو لَا خَوْفٌ عَلَيْكُمُ : نہیں کوئی خوف تم پر الْيَوْمَ : آج وَلَآ اَنْتُمْ : اور نہ تم تَحْزَنُوْنَ : تم غمگین ہو گے
(کہ باہم دوست ہی رہیں گے) میرے بندو ! آج تمہیں نہ تو کچھ خوف ہے اور نہ تم غمناک ہو گے
68۔ 73۔ قتادہ کا قول ہے کہ قیامت کے دن نیک لوگوں سے فرشتے پکار پکار کر یہ کہیں گے جس کا ذکر ان آیتوں میں ہے کہ اسے ایماندار بندوں تم آج کے دن ہر طرح کے ڈر اور غم سے بچے ہوئے ہو تم اپنی نیک بیبیوں کو ساتھ لے کر جنت میں چلے جاؤ پھر جنتیوں کی نعمتوں کا ذکر فرمایا کہ وہاں سونے کے برتنوں میں کھانے کی چیزیں اور سونے کے آب خوروں میں پینے کی چیزیں لے کر خدمت گار حاضر اور کثرت سے طرح طرح کے میوے موجود ہوں گے اور ہر طرح کا راحت و آرام کا سامان مہیا ہوگا۔ ابن 1 ؎ ماجہ کے حوالہ سے ابوہریرہ ؓ کی صحیح حدیث ایک جگہ گزر چکی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ہر شخص کے واسطے ایک مکان جنت میں اور ایک دوزخ میں بنایا ہے قیامت کے دن جو لوگ ہمیشہ کے لئے دوزخی قرار پائیں گے ان کے جنت میں کے خالی مکانوں کا وارث اہل جنت کو ٹھہرایا جائے گا۔ آیتوں میں جنت کے جن مکانوں کو میراث کے طور پر فرمایا ہے یہ حدیث گویا اس کی تفسیر ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ اچھے نیک عمل لوگوں کو ان کے ذاتی مکانوں کے علاوہ ان خالی مکانوں کا بھی وارث ٹھہرایا جائے گا۔ صحیح بخاری 2 ؎ و مسلم کے حوالہ سے ابو سعید ؓ خدری کی حدیث ایک جگہ گزر چکی ہے کہ جنتیوں کے جنت اور دوزخیوں کے دوزخ میں چلے جانے کے بعد جنت اور دوزخ کے مابین میں موت کو ذبح کیا جا کر اہل جنت سے فرشتے پکار کر کہہ دیں گے کہ اب تم موت سے نہ ڈرو اور راحت سے ہمیشہ جنت میں زندگی بسر کرو یہ حدیث وانتم فیھا خلدون کی گویا تفسیر ہے صحیح بخاری 3 ؎ و مسلم کے حوالہ سے ابوہریرہ ؓ کی روایت سے حدیث قدسی ایک جگہ گزر چکی ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ نیک لوگوں کے لئے جنت میں جو نعمتیں پیدا کی گئی ہیں وہ نہ کسی نے آنکھوں سے دیکھیں نہ کان سے سنیں نہ کسی کے دل میں ان کا خیال گزر سکتا ہے۔ اس حدیث سے یہ بات اچھی طرح سمجھ میں آسکتی ہے کہ قرآن اور حدیث کے ذریعہ سے جنت کی جو نعمتیں کانوں سے سنی گئی ہیں ان کے علاوہ جنت کی اور نعمتیں ایسی بھی ہیں جو اب تک کانوں سے نہیں سنی گئی ہیں۔ (1 ؎ ابن ماجہ باب صفۃ الجنۃ ص 332۔ ) (2 ؎ صحیح مسلم باب جھنم اعاذنا اللہ منھا ص 382 ج 2۔ ) (3 ؎ صحیح بخاری با ماجاء فی صفۃ الجنۃ ص 460 ج 1۔ )
Top