Kashf-ur-Rahman - An-Naml : 16
اِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ یُخٰدِعُوْنَ اللّٰهَ وَ هُوَ خَادِعُهُمْ١ۚ وَ اِذَا قَامُوْۤا اِلَى الصَّلٰوةِ قَامُوْا كُسَالٰى١ۙ یُرَآءُوْنَ النَّاسَ وَ لَا یَذْكُرُوْنَ اللّٰهَ اِلَّا قَلِیْلًا٘ۙ
اِنَّ الْمُنٰفِقِيْنَ : بیشک منافق يُخٰدِعُوْنَ : دھوکہ دیتے ہیں اللّٰهَ : اللہ وَھُوَ : اور وہ خَادِعُھُمْ : انہیں دھوکہ دے گا وَاِذَا : اور جب قَامُوْٓا : کھڑے ہوں اِلَى : طرف (کو) الصَّلٰوةِ : نماز قَامُوْا كُسَالٰى : کھڑے ہوں سستی سے يُرَآءُوْنَ : وہ دکھاتے ہیں النَّاسَ : لوگ وَلَا : اور نہیں يَذْكُرُوْنَ : یاد کرتے اللّٰهَ : اللہ اِلَّا قَلِيْلًا : مگر بہت کم
اور سلیمان (علیہ السلام) دائود (علیہ السلام) کا جانشین ہوا اور اس نے کہا اے لوگو ! ہم کو پرندوں کی بولی سمجھنے کی تعلیم دی گئی ہے اور ہم کو ہر قسم کی ضروری چیزیں دی گئی ہیں واقعی یہ حکومت وعلم کا عطا کرنا ایک کھلاہوا فضل ہے
(16) اور سلیمان (علیہ السلام) اور دائود (علیہ السلام) کا جانشین اور وارث ہوا اور اس نے کہا کہ اے لوگو ! ہم کو پرندوں کی بولی سمجھنے کی تعلیم دی گئی ہے اور ہم کو ہر قسم کی ضروری چیزیں عطا کی گئی ہیں واقعی یہ حکومت اور علم کا عطا کرنا اللہ تعالیٰ کا ایک کھلا ہوا فضل ہے یعنی حضرت دائود (علیہ السلام) کی وفات کے بعد حضرت دائود (علیہ السلام) کی وفات کے بعد حضرت سلیمان (علیہ السلام) ان کے قائم مقام ہوئے اور ان کے جانشین وارث مقرر ہوئے اور ان کو جانوروں کی بولیاں سمجھنے کا علم دیا گیا تو انہوں نے لوگوں کے سامنے اس کا اعلان کیا کہ ہم کو پرندوں کی بولی کو سمجھنے کا علم دیا گیا ہے اور حکومت کے چلانے کے لئے جن چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے مثلا لشکر، اسلحہ و دیگر ضروری سامان بھی عطا ہوا ہے اور بیشک اللہ تعالیٰ کا یہ بہت بڑا اور کھلا ہوا فضل ہے جو اس نے عطا فرمایا ہے دوسرے سلاطین کو یہ بات کہاں میسر ہے۔ حضرت شاہ صاحب (رح) فرماتے ہیں وارث ہوا یعنی نبی ہوا اور بادشاہ ہوا با پ کی جگہ اور بیٹھے تھے وے اس مقام پر نہ ہوئے اور ہرچیز میں سے دیا یعنی جو چیزیں دنیا میں درکار ہیں 12
Top