(1) فان مع العسر یسراً …: اس میں آپ ﷺ اور آپ کے ساتھیوں کے لئے بشارت ہے کہ مشکلات کے دن تھوڑے ہیں، ہر مشلک کے بعد بلکہ اس کے ساتھ ہی آسانی شروع ہوجاتی ہے۔”ان مع العسر یسراً“ کا یہی مطلب ہے۔ دوسری بشارت یہ ہے کہ ایک ایک مشکل کے ساتھ دو دو آسانیاں ہیں۔ ابن کثیر نے ابن ابی حاتم کے حوالے سے ان کی سند کے ساتھ حسن بصری ؒ کا قول نقل کیا ہے، انہوں نے فرمایا :”کانوا یقولون لا یغلب عسر واحد یسرین اثنین“”وہ (صحابہ) کہا کرتے تھے کہ ایک مشکل دو آسانیوں پر غالب نہیں آسکتی۔“ ابن کثیر کے محقق حکمت بن بشیر نے اس کی سند کو حسن کہا ہے۔ ابن کثیر نے اس کی تفصیل یہ بیان فرمیئا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے دہرا کر یہ بات فرمائی ہے :(فان مع العسر یسراً ، ان مع العسر یسراً) اور عربی زبان کا قاعدہ ہے کہ اگر کوئی اسم دوسری دفعہ معرفہ ہو کر آئخے تو اس سے مراد پہلا اسم ہی ہوتا ہے اور اگر وہ پہلے نکرہ آئے اور دوبارہ بھی نکرہ ہو کر آئے تو وہ پہلے نکرہ سے لاگہ وتا ہے۔ یہاں دوسری دفعہ ”العسر“ معرفہ آیا ہے جب کہ ”یسراً“ دوسری دفعہ بھی نکرہ ہو کر آیا ہے، تو معنی یہ ہوا کہ ”اسی پہلی مشکل کے ساتھ ایک اور آسانی ہے۔“ یعنی ایک مشکل کے ساتھ دو آسانیاں ہیں۔ اس قاعدے کی ایک مثال سورة مزمل میں ہے، فرمایا :(انا ارسلنا الیکم رسولاً شاھداً علیکم کما ارسلنا الی فرعون رسولاً فعصی فرعون الرسول) (الزمل : 15، 16)”ہم نے تمہاری طرف ایک رسول بھیجا جو تم پر شہادت دینے والا ہے، جس طرح ہم نے فرعون کی طرف ایک رسول بھیجا، تو فرعون نے اس رسول کی نافرمانی کی۔“ پہلے ”رسولاً“ سے مراد ہمارے نبی کریم ﷺ ہیں، دوسرے سے موسیٰ ؑ اور تیسرا ”الرسول“ معرفہ آیا ہے اور اس سے مراد وہی رسول ہے جو اس سے پہلے مذکور ہے اور وہ موسیٰ ؑ ہیں۔
(2) یاد رہے کہ نکرہ کو دوبارہ نکرہ کی صورت میں لانے کا یہ قاعدہ اکثر مفسرین نے بیان کیا ہے، مگر یہ قاعدہ کلیہ نہیں بلکہ مشہور نحوی ابن ہشام نے ”مغنی اللبیب“ میں اسے خطا قرار دیا ہے، کیونکہ کئی دفعہ ایسا نہیں ہوتا۔ اس لئے ابن عاشور نے ”التحریر والتنویر“ میں اور زمخشری نے ”کشاف“ میں حسن بصری اور قتادہ کے اقوال اور بعض مرسل روایات میں آنے والی بات کہ ”لن یعلب عسر یسرین“ (ایک مشکل دو آسانیوں پر ہرگز غالب نہیں آئے گی) کے متعلق فرمایا کہ آیت سے یہ بات اس کے تکرار کی وجہ سے نکلتی ہے، اس قاعدے کی وجہ سے نہیں، پھر دونوں مفسروں نے اپنے اپنے انداز سے اس کی تفصیل بیان فرمائی ہے۔