Anwar-ul-Bayan - Al-Anbiyaa : 106
اِنَّ فِیْ هٰذَا لَبَلٰغًا لِّقَوْمٍ عٰبِدِیْنَؕ
اِنَّ : بیشک فِيْ ھٰذَا : اس میں لَبَلٰغًا : پہنچا دینا لِّقَوْمٍ : لوگوں کے لیے عٰبِدِيْنَ : عبادت گزار (جمع)
بلاشبہ اس میں عبادت گزاروں کے لیے کافی مضمون ہے
آخر میں یہ فرمایا (اِنَّ فِیْ ھٰذَا لَبَلٰغًا لِّقَوْمٍ عٰبِدِیْنَ ) (بلاشبہ اس میں عابدین کے لیے کافی مضمون ہے) جسے سمجھ کر اور جان کر اعمال صالحہ کی طرف متوجہ اور آخرت کے لیے متفکر ہوسکتے ہیں۔ کعب الاحبار کا قول ہے کہ قوم عابدین سے امت محمدیہ علی صاحبھا الصلاۃ و التحیۃ مراد ہے اور حضرت حسن سے منقول ہے کہ عابدین سے وہ لوگ مراد ہیں جو پانچوں وقت پابندی سے نماز ادا کرتے ہیں۔ حضرت قتادہ نے فرمایا کہ عابدین سے عاملین مراد ہیں (لہٰذا یہ لفظ تمام اعمال صالحہ والوں کو شامل ہے) ۔ (الدر المنثور، ج 4، ص 341)
Top