Anwar-ul-Bayan - An-Nahl : 54
ثُمَّ اِذَا كَشَفَ الضُّرَّ عَنْكُمْ اِذَا فَرِیْقٌ مِّنْكُمْ بِرَبِّهِمْ یُشْرِكُوْنَۙ
ثُمَّ : پھر اِذَا : جب كَشَفَ : کھولدے (دور کردیتا ہے) الضُّرَّ : سختی عَنْكُمْ : تم سے اِذَا : (اس وقت) جب فَرِيْقٌ : ایک فریق مِّنْكُمْ : تم میں سے بِرَبِّهِمْ : اپنے رب کے ساتھ يُشْرِكُوْنَ : وہ شریک کرتا ہے
پھر جب وہ تم سے تکلیف کو دور کردیتا ہے تو کچھ لوگ تم میں سے خدا کے ساتھ شریک کرنے لگتے ہیں
(16:54) کشف۔ ماضی (بمعنی حال) واحد مذکر غائب (باب ضرب) وہ دور کردیتا ہے وہ ہٹا دیتا ہے، زائل کردیتا ہے۔ الکشف مصدر جس کے معنی ہیں چہرہ وغیرہ سے پردہ اٹھانا مجازاً غم و اندوہ یا تکلیف کے دور کرنے پر بھی بولا جاتا ہے۔ اذا۔۔ اذا کشف میں شرطیہ ہے بمعنی جب اور اذا فریق میں اذا فجائیہ ہے۔ یعنی اچانک۔ یکایک۔ فورًا۔ یک لخت۔ تو۔
Top