Mutaliya-e-Quran - Az-Zukhruf : 12
یَوْمَ نَطْوِی السَّمَآءَ كَطَیِّ السِّجِلِّ لِلْكُتُبِ١ؕ كَمَا بَدَاْنَاۤ اَوَّلَ خَلْقٍ نُّعِیْدُهٗ١ؕ وَعْدًا عَلَیْنَا١ؕ اِنَّا كُنَّا فٰعِلِیْنَ
يَوْمَ : جس دن نَطْوِي : ہم لپیٹ لیں گے السَّمَآءَ : آسمان كَطَيِّ : جیسے لپیٹا جاتا ہے السِّجِلِّ : طومار لِلْكُتُبِ : تحریر کا کاغذ كَمَا بَدَاْنَآ : جیسے ہم نے ابتدا کی اَوَّلَ : پہلی خَلْقٍ : پیدائش نُّعِيْدُهٗ : ہم اسے لوٹا دیں گے وَعْدًا : وعدہ عَلَيْنَا : ہم پر اِنَّا كُنَّا : بیشک ہم میں فٰعِلِيْنَ : (پورا) کرنے والے
وہ دن جبکہ آسمان کو ہم یوں لپیٹ کر رکھ دیں گے جیسے طومار میں اوراق لپیٹ دیے جاتے ہیں جس طرح پہلے ہم نے تخلیق کی ابتدا کی تھی اُسی طرح ہم پھر اُس کا اعادہ کریں گے یہ ایک وعدہ ہے ہمارے ذمے، اور یہ کام ہمیں بہرحال کرنا ہے
[ يَوْمَ : جس دن ] [ نَطْوِي : ہم لپیٹیں گے ] [ السَّمَاۗءَ : آسمان کو ] [ كَـطَيِّ السِّجِلِ : جیسے عدالتی کاروائی کا لپیٹنا ] [ لِلْكُتُبِ : لکھی ہوئی ہونے کے لئے ] [ كَمَا : جیسے کہ ] [ بَدَانآ : ہم نے ابتدا کی ] [ اَوَّلَ خَلْقٍ : پہلی تخلیق کی ] [ نُّعِيْدُهٗ : (ویسے ہی) ہم واپس لائیں گے اس کو ] [ وَعْدًا عَلَيْنَا : وعدہ ہوتے ہوئے ہم پر ] [ انا : بیشک ] [ كُنَا : ہم ہیں ] [ فٰعِلِيْنَ : (وعدہ پورا) کرنے والے ]
Top