Anwar-ul-Bayan - Aal-i-Imraan : 94
فَمَنِ افْتَرٰى عَلَى اللّٰهِ الْكَذِبَ مِنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ فَاُولٰٓئِكَ هُمُ الظّٰلِمُوْنَؐ
فَمَنِ : پھر جو افْتَرٰى : جھوٹ باندھے عَلَي : پر اللّٰهِ : اللہ الْكَذِبَ : جھوٹ مِنْ بَعْدِ : سے۔ بعد ذٰلِكَ : اس فَاُولٰٓئِكَ : تو وہی لوگ ھُمُ : وہ الظّٰلِمُوْنَ : ظالم (جمع)
جو اس کے بعد بھی خدا پر جھوٹ افترا کریں تو ایسے لوگ ہی بےانصاف ہیں۔
(3:94) افتری۔ اس نے جھوٹ باندھا اس نے بہتان تراشا۔ افتراء (افتعال) ماضی واحد مذکر غائب فری حروف مادہ الفری (نصر) کے معنی چمڑے کو سینے اور درست کرنے کے لئے اسے کاٹنے کے ہیں۔ اور افراء (افعال) کے معنی اسے خراب کرنے کے لئے کاٹنے کے ہیں۔ افترائ۔ جھوٹ۔ دشمنی۔ افتری علیہ الکذب کسی پر تہمت لگانا۔ کسی پر جھوٹ باندھنا۔ فمن ۔۔ الکذب۔ پس جو شخص اللہ پر جھوٹا بہتان تراشتا ہے۔ من بعد ذلک۔ اس وضاحت کے بعد جو آیۃ 93 میں کی گئی ہے۔
Top