Anwar-ul-Bayan - Faatir : 30
لِیُوَفِّیَهُمْ اُجُوْرَهُمْ وَ یَزِیْدَهُمْ مِّنْ فَضْلِهٖ١ؕ اِنَّهٗ غَفُوْرٌ شَكُوْرٌ
لِيُوَفِّيَهُمْ : تاکہ وہ پورے پورے دے سے اُجُوْرَهُمْ : ان کے اجر وَيَزِيْدَهُمْ : اور انہیں زیادہ دے مِّنْ فَضْلِهٖ ۭ : اپنے فضل سے اِنَّهٗ : بیشک وہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا شَكُوْرٌ : قدر دان
کیونکہ خدا ان کو پورا پورا بدلہ دے گا اور اپنے فضل سے کچھ زیادہ بھی دے گا وہ تو بخشنے والا (اور) قدردان ہے
(35:30) لیوفیہم۔ یوفی مضارع واحد مذکر غائب منصوب بوجہ عمل لام تولیۃ تفعیل مصدر۔ پورا پورا دینا۔ ہم ضمیر مفعول جمع مذکر غائب۔ ان کو پورا پورا دے گا۔ ان کو پورا پورا دے۔ لام کی دو صورتیں ہیں :۔ (1) یہ لام تعلیل کا ہے اور اس کا تعلق فعل محذوف سے ہے یعنی فعلوا ما فعلوا لیوفیہم یعنی وہ ایسا اس واسطے کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کے اعمال کا پورا پورا ثواب ان کو دے۔ (2) یہ لام عاقبت کا ہے اور اس کا تعلق یرجون سے ہے (یعنی اس امید تجارت کا نتیجہ یہ ہوگا) کہ اللہ ان کے اعمال کا پورا پورا بدلہ دیگا۔ ویزیدہم من فضلہ۔ اور اپنے فضل سے ان کے اجر میں مزید اضافہ کرے گا۔ انہ غفور شکور بیشک وہ بڑی مغفرت کرنے والا (لغزشوں کو معاف کرنے والا) بڑا قدردان (طاعتوں کی قدر افزائی کرنے والا ہے) یہ بندوں کے اعمال صالحہ کا پورا پورا بدلہ دینے اور اس پر مزید اپنے فضل و کرم سے عطا کرنے کی علت ہے۔
Top