Madarik-ut-Tanzil - Faatir : 30
لِیُوَفِّیَهُمْ اُجُوْرَهُمْ وَ یَزِیْدَهُمْ مِّنْ فَضْلِهٖ١ؕ اِنَّهٗ غَفُوْرٌ شَكُوْرٌ
لِيُوَفِّيَهُمْ : تاکہ وہ پورے پورے دے سے اُجُوْرَهُمْ : ان کے اجر وَيَزِيْدَهُمْ : اور انہیں زیادہ دے مِّنْ فَضْلِهٖ ۭ : اپنے فضل سے اِنَّهٗ : بیشک وہ غَفُوْرٌ : بخشنے والا شَكُوْرٌ : قدر دان
کیونکہ خدا ان کو پورا پورا بدلہ دے گا اور اپنے فضل سے کچھ زیادہ بھی دے گا وہ تو بخشنے والا (اور) قدردان ہے
وفائے اجر سے وعدئہ لقاء مراد ہے : 30: لِیُوَ فِّیَہُمْ (تاکہ وہ ان کو پورا پورا دے) یہ لن تبور کے متعلق ہے۔ ای لیوفیھم بنفاقھا عندہ (تاکہ وہ ان کو اپنے ہاں رائج کر کے پورا پورا بدلہ دے) اُجُوْرَھُمْ (ان کا بدلہ) یعنی ان کے اعمال کا ثواب وَیَزِیْدَ ھُمْ مِّنْ فَضْلِہٖ (اور اپنے فضل سے ان کو اور دے) ان کی قبور کو وسیع کر دے۔ نمبر 2۔ ان کا سفارشی بنا دے جنہوں نے ان پر احسان کیا۔ نمبر 3۔ ان کی نیکیوں کو دوگنا کر دے نمبر 4۔ اپنی لقاء کا وعدہ پورا فرما دے۔ یرجونؔ یہ موضع حال میں ہے یعنی وہ امیدوار ہیں اور لام ؔ یتلون اور مابعد سے متعلق ہے یعنی انہوں نے یہ تمام کام تلاوت ‘ اقامت صلوٰۃ اور انفاق اس غرض کیلئے کیے۔ اور اِنَّ ؔ کی خبر انہٗ غفور شکور ہے۔ اِنَّہٗ غَفُوْرٌ شَکُوْرٌ (بیشک وہ بڑا بخشنے والا بڑا قدردان ہے) ۔ یعنی ان کو بخشنے والا ہے۔ ان کے اعمال کی قدردانی کرنے والا ہے۔ یعنی قلیل عمل پر کثیر اجر عنایت فرمانے والے ہیں۔
Top