Anwar-ul-Bayan - Ar-Rahmaan : 3
خَلَقَ الْاِنْسَانَۙ
خَلَقَ الْاِنْسَانَ : اس نے پیدا کیا انسان کو
اسی نے انسان کو پیدا کیا
(55:3) خلق الانسان : بعض کے نزدیک الانسان سے مراد حضرت آدم (علیہ السلام) ہیں۔ اللہ نے حضرت آدم کو تمام چیزوں کے نام سکھا دئیے تھے۔ بعض نے الانسان سے جنس انسان مراد لی ہے۔ یعنی اللہ نے حضرت انسان کو پیدا کیا اور اسے بولنا ، لکھنا، سمجھنا، سمجھانا۔ اور فہم و ادراک عطا کیا کہ دوسرے جانوروں سے ممتاز ہوگیا۔ اور وحی کو برداشت کرنے اور حامل قرآن بننے کے قابل ہوگیا۔ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ الانسان سے مراد حضرت رسول کریم ﷺ ہوں اور البیان سے مراد قرآن مجید ہو۔ قرآن تمام لوگوں کیلئے راہنما اور رسول اللہ ﷺ کی نبوت کی واضح دلیل ہے۔ اس میں ازل سے ابد تک تمام چیزوں کا بیان ہے۔ ابن کیسان نے کہا ہے کہ اس صورت میں آخری دونوں جملے پہلے جملہ کی تفصیل اور بیان قرار پائیں گے ۔۔ اسی لئے حرف عطف دونوں کے درمیان نہیں لایا گیا۔ اور یہ تمام جملے الرحمن کے اخبار مترادفہ ہوں گے۔
Top