Anwar-ul-Bayan - Al-Hashr : 4
ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ شَآقُّوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ١ۚ وَ مَنْ یُّشَآقِّ اللّٰهَ فَاِنَّ اللّٰهَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ
ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّهُمْ : اس لئے کہ وہ شَآقُّوا اللّٰهَ : انہوں نے مخالفت کی اللہ کی وَرَسُوْلَهٗ ۚ : اور اسکے رسول کی وَمَنْ : اور جو يُّشَآقِّ : مخالفت کرے اللّٰهَ : اللہ کی فَاِنَّ : تو بیشک اللّٰهَ : اللہ شَدِيْدُ : سخت الْعِقَابِ : سزا دینے والا
یہ اس لئے کہ انہوں نے خدا اور اس کے رسول کی مخالفت کی۔ اور جو شخص خدا کی مخالفت کرے تو خدا سخت عذاب دینے والا ہے۔
(59:4) ذلک : یعنی وہ عذاب جو ان پر نازل ہوا یا نازل ہوگا۔ بانھم : ب سببیہ ہے یہ بہ سبب اس امر کے کہ انہوں نے۔ شاقوا اللہ ورسولہ۔ انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کی۔ شاقوا ماضی جمع مذکر غائب۔ شقاق و مشاقۃ (مفاعلۃ) مصدر بمعنی مخالفت ، ضد، مقابلہ۔ اپنے دوست کی شق کو چھوڑ کر دوسری شق میں ہونا۔ شق بمعنی طرف۔ من۔ شرطیہ ہے۔ جو۔ یشاق۔ مضارع مجزوم (بوجہ جواب شرط) واحد مذکر غائب۔ شقاق (مفاعلۃ) مصدر۔ اصل میں یشاق تھا۔ ق کو ق میں ادغام کیا گیا (اور جو) مخالفت کرتا ہے (اللہ کی) من یشاق اللہ جملہ شرط ہے۔ فان اللہ شدید العقاب :جواب شرط کے لئے ہے اللہ منصوب بوجہ عمل اسم ان ہے۔ شدید العقاب مضاف مضاف الیہ مل کر خبر ان۔ ترجمہ :۔ تو اللہ تعالیٰ سخت عذاب دینے والا ہے۔
Top