Anwar-ul-Bayan - Al-Qalam : 7
اِنَّ رَبَّكَ هُوَ اَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِیْلِهٖ١۪ وَ هُوَ اَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِیْنَ
اِنَّ رَبَّكَ : بیشک رب تیرا هُوَ اَعْلَمُ : وہ زیادہ جانتا ہے بِمَنْ ضَلَّ : اس کو جو بھٹک گیا عَنْ سَبِيْلِهٖ : اس کے راستے سے وَهُوَ اَعْلَمُ : اور وہ زیادہ جانتا ہے بِالْمُهْتَدِيْنَ : ہدایت پانے والوں کو
تمہارا پروردگار اس کو بھی خوب جانتا ہے جو اسکے راستے سے بھٹک گیا۔ اور انکو بھی خوب جانتا ہے جو اسکے راستہ پر چل رہے ہیں
(68:7) ان ربک ھو اعلم بمن ضل عن سبیلہ : ھو ضمیر فصل ہے ملاحظہ ہو گرائمر عربی مئولفہ ڈبلیورائٹ حصہ دوم۔ یعنی اللہ بخوبی واقف ہے کہ کون اس کے راستہ سے بہکا ہوا ہے (تفسیر مظہری) اعلم : علم سے (باب سمع) سے مصدر۔ افعل التفضیل کا صیغہ ، بمعنی خوب جاننے والا۔ بہتر جاننے والا۔ جلالین میں ہے کہ اعلم بمعنی عالم ہے۔ من موصولہ ہے ضل ماضی کا صیغہ واحد مذکر غائب۔ ضلال (باب ضرب) مصدر وہ گمراہ ہوا۔ وہ بہکا۔ وہ راہ سے دور جاپڑا۔ سبیلہ مضاف مضاف الیہ۔ اس کے راستہ سے ہ ضمیر واحد مذکر غائب کا مرجع رب ہے۔ وھو اعلم بالمھتدین۔ اس کا عطف جملہ سابقہ پر ہے اور وہ بخوبی جانتا ہے راہ ہدایت پانے والوں کو۔ مھتدین : اسم فاعل کا صیغہ جمع مذکر بحالت نصب۔ مھتدی کی جمع اھتداء (افتعال) مصدر۔ ہدایت پانے والے۔
Top