Anwar-ul-Bayan - Al-Ghaashiya : 25
اِنَّ اِلَیْنَاۤ اِیَابَهُمْۙ
اِنَّ : بیشک اِلَيْنَآ : ہماری طرف اِيَابَهُمْ : ان کا لوٹنا
بیشک ان کو ہمارے پاس لوٹ کر آنا ہے
(88:25) ان الینا ایابھم : ان حرف مشبہ بالفعل ایایہم مضاف مضاف الیہ مل کر اسم ان ، الینا۔ اس کی خبر۔ ایاب مصدر ہے اب یؤب کا (باب نصر) سے ہم ضمیر جمع مذکر غائب کا مرجع وہ لوگ ہیں جو ایمان سے پھرگئے۔ اور اللہ کے منکر ہوئے۔ ترجمہ :۔ بیشک ان کو پھر کر ہمارے پاس ہی لوٹنا ہے۔ اوب اس کا مادہ۔ الادب گو اس کے معنی رجوع ہونے کے ہیں لیکن رجوع کا لفظ عام ہے۔ جو حیوان اور غیر حیوان دونوں کے لوٹنے پر بولا جاتا ہے لیکن اواب کا لفظ خاص کر حیوان کے ارادۃ لوٹنے پر بولا جاتا ہے۔ اب، اوبا، ایابا، مابا : وہ لوٹ آیا۔ اور جگہ قرآن مجید میں ہے۔ فمن شاء اتخذ الی ربہ مابا (78:79) جو شخص چاہے اپنے پروردگار کے پاس ٹھکانہ بنائے۔ الاواب : تواب سے صیغہ مبالغہ ہے۔ یعنی وہ شخص جو معاصی کے ترک اور فعل طاعت سے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے والا ہو۔ قرآن مجید میں ہے :۔ لکل اواب حفیظ (50:32) یعنی ہر رجوع لانے اور حفاظت کرنے والے کے لئے۔
Top