(94:7) فاذا فرغت فانصب : اذا شرطیہ ہے۔ فاذا فرغت جملہ شرطیہ ہے۔جواب شرط کے لئے ہے انصب امر کا صیغہ واحد مذکر حاضر، نصب (باب سمع) مصدر سے ۔ جس کے معنی جدوجہد کرنا ہے۔ اس جگہ عبادت میں جدوجہد کا حکم ہے۔ جب تو (تبلیغ احکام سے) فارغ ہوجائے تو عبادت میں محنت کیا کر۔
حضرت ابن عباس، قتادہ ، حضاک، مقاتل، اور کلبی نے یہ معنی بیان کئے ہیں کہ جب فرض نماز یا مطلق نماز سے فارغ ہوجاؤ تو دعا کرنے کے لئے محنت کرو۔ اور رب سے مانگنے کی طرف راغب ہو۔
حسن اور زید بن اسلم نے کہا کہ :۔ جب دشمن سے جہاد کرنے سے فارغ ہوجاؤ تو عبادت کے لئے محنت کرو۔ منصور کی روایت سے مجاہد کا قول منقول ہے کہ جب امور دنیا سے فارغ ہوجاؤ تو عبادت رب میں محنت کرو۔