Anwar-ul-Bayan - Ash-Sharh : 6
اِنَّ مَعَ الْعُسْرِ یُسْرًاؕ
اِنَّ : بیشک مَعَ : ساتھ الْعُسْرِ : دشواری يُسْرًا : آسانی
(اور) بیشک مشکل کے ساتھ آسانی ہے
(94:6) ان مع العسر یسرا۔ بیشک تنگی کے ساتھ فراخی بھی ہے۔ صاحب تفہیم القرآن حاشیہ پر لکھتے ہیں :۔ اس بات کو (یعنی بیشک تنگی کے ساتھ فراخی ہے) دو دفعہ دہرایا گیا ہے تاکہ حضور ﷺ کو پوری طرح تسلی ہوجائے کہ جن سخت حالات سے آپ گزر رہے ہیں یہ زیادہ دیر تک رہنے والے نہیں ہیں۔ بلکہ اس کے بعد قریب ہی اچھے حالات آنے والے ہیں۔ بظاہر یہ بات متناقض معلوم ہوتی ہے کہ تنگی کے ساتھ فراخی ہو کیونکہ یہ دونوں چیزیں بیک وقت جمع نہیں ہوتیں۔ لیکن تنگی کے بعد فراخی ہو کیونکہ یہ دونوں چیزیں بیک وقت جمع نہیں ہوتیں۔ لیکن تنگی کے بعد فراخی کہنے کی بجائے تنگی کے ساتھ فراخی کے الفاظ اس معنی میں استعمال کئے گئے ہیں کہ فراخی کا دور اس قدر قریب ہے کہ گویا وہ اس کے ساتھ ہی چلا آرہا ہے۔ آیت کی تکرار وعدہ کی تاکید کے لئے آئی ہے۔ (تفسیر ماجدی) کر رہ لتاکید الوعد۔ آیت کی تکرار وعدہ کی تاکید کے لئے آئی ہے۔ (الخازن) یحتمل ان یکون تکریرا للجملۃ السابقۃ لتقریر معناھا۔ (روح المعانی) ہوسکتا ہے کہ تکرار آیت سابقہ آیت کے معنی کی تائید میں ہو۔ بعض مفسرین نے لغوی باریکیوں میں جاکر اور معانی بھی اخذ کئے ہیں جس کے لئے تفسیر مظہری، روح المعانی، مدارک التنزیل وغیرہ تفاسیر کی طرف رجوع کیا جائے۔
Top