Ashraf-ul-Hawashi - Al-Maaida : 113
قَالُوْا نُرِیْدُ اَنْ نَّاْكُلَ مِنْهَا وَ تَطْمَئِنَّ قُلُوْبُنَا وَ نَعْلَمَ اَنْ قَدْ صَدَقْتَنَا وَ نَكُوْنَ عَلَیْهَا مِنَ الشّٰهِدِیْنَ
قَالُوْا : انہوں نے کہا نُرِيْدُ : ہم چاہتے ہیں اَنْ : کہ نَّاْكُلَ : ہم کھائیں مِنْهَا : اس سے وَتَطْمَئِنَّ : اور مطمئن ہوں قُلُوْبُنَا : ہمارے دل وَنَعْلَمَ : اور ہم جان لیں اَنْ : کہ قَدْ صَدَقْتَنَا : تم نے ہم سے سچ کہا وَنَكُوْنَ : اور ہم رہیں عَلَيْهَا : اس پر مِنَ : سے الشّٰهِدِيْنَ : گواہ (جمع)
وہ کہنے لگے ہم کو خدا کی قدرت میں کوئی شبہ نہیں ہے نہ اس کا امتحان منظور ہے ہم چاہتے ہیں کہ اس خوان میں سے کھائیں9 اور ہمارے دل تسلی پائیں اور ہم کو پورا یقین ہوجائے جو تم نے ہم سے کہا تھا وہ سچ ہے10 اور ہم اس نشانی پر گواہ رہیں11
9 یعنی ہم یہ مائدہ محض معجزہ ہونے کی حثیت سے نہیں بلکہ چند امور کے پیش نظر طلب کر رہے ہیں جن کچھ کھانا چاہتے ہیں۔10 یعنی یہ کہ آپ اللہ کے سچے رسول ہیں حضرت شاہ صاحب فرماتے ہیں یعنی برکت کی امید پر مانگتے ہیں اور معجزہ ہمیشہ مشہور رہے آزمانے کو نہیں ( از موضح)11 یعنی بنی اسرائیل کے سامنے ہم آپ کے سچا رسول ہونے کی گواہی دے سکیں۔
Top