Asrar-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 88
قَالَ الْمَلَاُ الَّذِیْنَ اسْتَكْبَرُوْا مِنْ قَوْمِهٖ لَنُخْرِجَنَّكَ یٰشُعَیْبُ وَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مَعَكَ مِنْ قَرْیَتِنَاۤ اَوْ لَتَعُوْدُنَّ فِیْ مِلَّتِنَا١ؕ قَالَ اَوَ لَوْ كُنَّا كٰرِهِیْنَ۫
قَالَ : بولے الْمَلَاُ : سردار الَّذِيْنَ : وہ جو کہ اسْتَكْبَرُوْا : تکبر کرتے تھے (بڑے بنتے تھے) مِنْ : سے قَوْمِهٖ : اس کی قوم لَنُخْرِجَنَّكَ : ہم تجھے ضرور نکال دیں گے يٰشُعَيْبُ : اے شعیب وَالَّذِيْنَ : اور وہ جو اٰمَنُوْا : ایمان لائے مَعَكَ : تیرے ساتھ مِنْ : سے قَرْيَتِنَآ : ہماری بستی اَوْ لَتَعُوْدُنَّ : یا یہ کہ تم لوٹ آؤ فِيْ : میں مِلَّتِنَا : ہمارے دین قَالَ : اس نے کہا اَوَلَوْ : کیا خواہ كُنَّا : ہم ہوں كٰرِهِيْنَ : ناپسند کرتے ہوں
ان کی قوم کے متکبر سرداروں نے کہا اے شعیب (علیہ السلام) ! ہم آپ کو اور جو آپ کے ساتھ ایمان لائے ہیں ان کو ضرور اپنی بستی سے نکال دیں گے یا تم ہمارے مذہب میں واپس آجاؤ انہوں نے فرمایا خواہ ہم (تمہارے دین سے) بیزار ہوں تو بھی ؟
رکوع نمبر 11 ۔ آیات 88 تا 93: اسرار و معارف : یہاں پھر وہی نتائج سامنے آئے کہ متکبرین کی جماعت جو اپنی خواہشات کو تقدس کا لبادہ اوڑھائے ہوئے تھی برداشت نہ کرسکی اور کہا میاں شعیب سیدھے سیدھے واپس ہمارے مذہب پر آجاؤ ورنہ تمہیں بھی اور تمہارے ساتھ تم پر ایمان لانے والوں کو بھی شہر سے نکال دیا جائے گا انہوں نے فرمایا عجیب بات ہے۔ رسومات کی برائی : کبھی مذہب بھی مسلط کیا جاسکتا ہے بھئی ہم نے اسے گمراہی سمجھ کر چھوڑا اور اس پر دلائل ہیں پھر اب تو ہمارے دل کی ایک کیفیت بن چکی ہے کہ وہ کفر سے نفرت کرتا ہے بھلا تم زبردستی کیسے کرسکتے ہو حضرت شعیب (علیہ السلام) تو نبی تھے جن سے کبھی کفر کا ارتکاب ہی ممکن نہیں یہ بات ان مومنین کے اعتبار سے ہو رہی ہے جو ان کے ساتھ تھے دوسری بات یہ ہے کہ اگر ہم واپس تمہارے ساتھ شامل ہوں تو اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ ہم عماذ اللہ جھوٹ بولتے رہے اللہ نے ہماری رہنمائی نہیں کی تھی اور یہ پھر بہت بڑا ظلم ہے کہ انسانوں سے بڑھ کر کوئی اللہ پر جھوٹ باندھے یاد رہے خود ساختہ رسومات کو دین یا باعث ثواب بتانا ایسی ہی برائی ہے اور اللہ نے ہمیں اس سے نجات بخشی ہے الحمدللہ یہ اسی کا احسان ہے کہ ہم نے دین قبول کیا اور اس پر قائم ہیں۔ دین سے پھرنا اللہ کی ناراضگی کے باعث ہوتا ہے : لہذا ہم کبھی دین نہیں چھوڑیں گے۔ ہاں اللہ نہ کرے کوئی ایسی غلطی ہوجائے کہ اللہ کریم ناراض ہو کر نور ایمان سلب کرلیں تو اچھا بھلا دیندار آدمی گمراہی کا شکار ہوجاتا ہے اور اللہ کریم کا علم بہت وسیع ہے لہذا وہ دلوں کے بھید جانتا ہے جب تک انسان کے دل میں بگاڑ نہیں آتا وہ اس کے گناہوں پہ بھی توبہ کی توفیق بخشتا ہے مگر جب دل بگڑتا ہے تو حالات بدل جاتے ہیں اور ہم تو اللہ ہی پہ بھروسہ کیے ہوئے ہیں کہ وہی حق پہ استقامت بھی عطا فرماتا رہے گا۔ آخر دعا مانگی کہ بار الہہ اگر یہ ضرور چاہتے ہیں تو ہمارے اور ان کے درمیان فیصلہ فرما دے اور حق کو ظاہر فرما کہ تو ہی بہتر فیصلہ کرنے ولا ہے اس لیے اب انہوں نے حق کو باطل ثابت کرنے کی مہم شروع کردی تھی اور مومنین کو گمراہ کرنے پہ سارا زور صرف کر رہے تھے کہتے یہ تھے کہ ہمیں دیکھو عیش کر رہے ہیں بھلا ایمان لا کر تم نے کیا پایا الٹا بظاہر تو نقصان ہی میں رہے نہ دولت سمیٹ سکتے ہو نہ عیاشی کا موقع میسر ہے۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔ چنانچہ ان پر عذاب آیا مفسرین کے مطابق سخت گرمی پڑی کسی پل چین نہیں پاتے تھے کہ دیکھا جنگل پر بڑا گھنا بادل امنڈ رہا ہے سب بھاگ کر وہاں جمع ہوگئے تو زمین پر زلزلہ طاری ہوا اور بادل سے آگ برسنے لگی چناچہ سب تباہ برباد ہوگئے یہ حال ہوا کہ شعیب (علیہ السلام) کو جھٹلانے والے گویا کبھی وہاں تھے ہی نہیں اور حق بات واجح ہوگئی کہ کفر کی راہ اپنانے والے ہی خسارے میں تھے۔ حضرت شعیب (علیہ السلام) نے حسرت سے فرمایا لوگو میں نے اللہ کا پیغام پہنچا دیا اور تمہیں بہت نصیحت کی مگر تم نہ جانے اب ایسے بدبختوں پر کوئی کہاں تک افسوس کرے چناچہ مومنین کو ساتھ لے کر مکہ مکرمہ تشریف لے گئے اور پھر وہیں رہے اکثر انبیاء (علیہم السلام) جن کی قومیں تباہ ہوئیں باقی بچنے والوں کو لے کر مکہ مکرمہ آجاتے تھے اگرچہ بیت اللہ شریف کی عمارت نہ تھی مگر یہ جگہ مہبط تجلیات تھی یہیں رہے بسے اور دفن ہوتے رہے اب بھی مطاف کے نیچے متعدد انبیاء علیہم الصلوۃ والسلام مدفون ہیں جن کے بارے بجز انکشافات قلبی کوئی ذریعہ جاننے کا نہیں۔
Top