Tafseer-e-Baghwi - An-Nahl : 23
لَا جَرَمَ اَنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا یُسِرُّوْنَ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ١ؕ اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْتَكْبِرِیْنَ
لَاجَرَمَ : یقینی بات اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے مَا : جو يُسِرُّوْنَ : وہ چھپاتے ہیں وَمَا : اور جو يُعْلِنُوْنَ : وہ ظاہر کرتے ہیں اِنَّهٗ : بیشک وہ لَا يُحِبُّ : پسند نہیں کرتا الْمُسْتَكْبِرِيْنَ : تکبر کرنے والے
یہ جو کچھ چھپاتے ہیں اور جو ظاہر کرتے ہیں خدا ضرور اس کو جانتا ہے۔ وہ سرکشوں کو ہرگز پسند نہیں کرتا۔
(23)” لاجرم “ حق بات ہے۔” ان اللہ یعلم ما یسرون وما یعلنون انہ لا یحب المستکبرین “ حضرت عبداللہ ؓ نبی کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں۔ فرمایا کہ جنت میں وہ شخص داخل نہیں ہوگا جس کے دل میں ایک ذرہ برابر تکبر ہوگا اور وہ شخص دوزخ میں داخل نہیں ہوگا جس کے دل میں ذرہ برابر ایمان ہوگا۔ ایک شخص نے عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول ! (ﷺ) ہم میں سے بعض لوگ چاہتے ہیں کہ ان کا لباس خوبصورت ہو، اس پر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا اللہ جمال والا ہے ، جمال کو پسند کرتا ہے، تکبر حق سے روگردانی اور لوگوں کو حقیر سمجھنے سے ہوتا ہے۔ ( بعض نے کہا کہ حق کے مقابلے میں مغرور ہوجانا اور حق کو حق نہ جاننا)
Top