Urwatul-Wusqaa - An-Nahl : 23
لَا جَرَمَ اَنَّ اللّٰهَ یَعْلَمُ مَا یُسِرُّوْنَ وَ مَا یُعْلِنُوْنَ١ؕ اِنَّهٗ لَا یُحِبُّ الْمُسْتَكْبِرِیْنَ
لَاجَرَمَ : یقینی بات اَنَّ : کہ اللّٰهَ : اللہ يَعْلَمُ : جانتا ہے مَا : جو يُسِرُّوْنَ : وہ چھپاتے ہیں وَمَا : اور جو يُعْلِنُوْنَ : وہ ظاہر کرتے ہیں اِنَّهٗ : بیشک وہ لَا يُحِبُّ : پسند نہیں کرتا الْمُسْتَكْبِرِيْنَ : تکبر کرنے والے
یقیناً یہ جو کچھ چھپائے ہوئے ہیں اور جو کچھ ظاہر کرتے ہیں سب اس کے علم میں ہے وہ گھمنڈ کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا
اللہ تعالیٰ ہر چھپی چیز اور مخفی چیز کو خوب جانتا ہے اس سے کچھ بھی پوشیدہ نہیں : 28۔ (لاجرم) کا لفظ قرآن کریم میں پانچ بار بیان ہوا ہے ، سورة ہود کی آیت 22 میں اور اسی سورت النحل کی آیت 23 ‘ 62 اور 109 میں ایک بار سورة ال مومن کی آیت 43 میں ، اور ہر بار شرک کے رد ہی میں اس کا بیان ہوا ، نادانو ! تم کس سے چھپ رہے ہو اور کس سے اپنے دلوں کے نفاق اور اسلام دشمنی کو چھپا رہے ہو اس ذات پاک سے جو ہمہ داں اور ہمہ بیں ہے جو تمہارے ظاہر کو بھی جانتا ہے اور تمہارے باطن سے بھی واقف ہے جو تمہارے ان اعمال کو بھی دیکھ رہا ہے جو تم چھپا کر کرتے ہو اور ان کو بھی جن کا تم برملا ارتکاب کرتے ہو وہ تو وہ ذات ہے جو تمہارے سینوں کے رازوں سے بھی اچھی طرح واقف ہے اس لئے تم جو کچھ کر رہے ہو ایک ناکام کوشش میں مصروف ہو اور اپنا وقت خواہ مخواہ ضائع کر رہے ہو ، اور اگر تم سنی ان سنی کر رہے ہو اور پرواہ نہیں کرتے ہو کہ جو کچھ ہم کر رہے ہی کون ہے جو ہم کو اس سے باز رکھے تو گویا تکبر کر رہے ہو اور تکبر کرنے والوں کو اللہ کبھی دوست نہیں رکھتا تم کو یہ غلط فہمی کیوں ہوتی ہے حالانکہ ہمارا رسول تو صرف ہمارا پیغام پہنچا رہا ہے اس کی اپنی تو بات نہیں جو وہ تم کو کہ رہا ہے ناسمجھی اور بیوقوفی کا مظاہرہ ہے جو تم کو رہے ہو کہ نقصان اپنا کرتے ہو اور شماتت ہمسایہ بھی خود ہی برداشت کر رہے ہو ۔
Top