Tafseer-e-Baghwi - Al-Kahf : 80
وَ اَمَّا الْغُلٰمُ فَكَانَ اَبَوٰهُ مُؤْمِنَیْنِ فَخَشِیْنَاۤ اَنْ یُّرْهِقَهُمَا طُغْیَانًا وَّ كُفْرًاۚ
وَاَمَّا : اور رہا الْغُلٰمُ : لڑکا فَكَانَ : تو تھے اَبَوٰهُ : اس کے ماں باپ مُؤْمِنَيْنِ : دونوں مومن فَخَشِيْنَآ : سو ہمیں اندیشہ ہوا اَنْ يُّرْهِقَهُمَا : کہ انہی پھنسا دے طُغْيَانًا : سرکشی میں وَّكُفْرًا : اور کفر میں
اور وہ جو لڑکا تھا اس کے ماں باپ دونوں مومن تھے ہمیں اندیشہ ہوا کہ وہ (بڑا ہو کر بد کردار ہوگا کہیں) ان کو سرکشی اور کفر میں نہ پھنسا دے
(80)” واما الغلام فکان ابواہ مومنین فخشینا “ مجھے علم ہوا یا مجھے اندیشہ ہوا۔ ابن عباس ؓ کی قرأت میں ” واما الغلام فکان کافراً و کان ابواہ مومنین فخشینا “ پڑھتے ہیں۔ ” ان یرھقھما “ ان دونوں کو ڈھانپ دے۔ کلبی کا بیان ہے کہ ہم اس کو مکلف بنادیں۔” طغیاناً و کفراً “ سعید بن جبیر ؓ کا بیان ہے مطلب یہ ہے کہ مجھے اس بات کا اندیشہ ہوا کہ وہ لڑکا اپنے ماں باپ کو اپنی محبت میں اپنے دین کا پیروکار بنالے۔
Top