Tafseer-e-Baghwi - Al-Muminoon : 29
وَ قُلْ رَّبِّ اَنْزِلْنِیْ مُنْزَلًا مُّبٰرَكًا وَّ اَنْتَ خَیْرُ الْمُنْزِلِیْنَ
وَقُلْ : اور کہو رَّبِّ : اے میرے رب اَنْزِلْنِيْ : مجھے اتار مُنْزَلًا : منزل مُّبٰرَكًا : مبارک وَّاَنْتَ : اور تو خَيْرُ : بہترین الْمُنْزِلِيْنَ : اتارنے والے
اور (یہ بھی) دعا کرنا کہ اے پروردگار ہم کو مبارک جگہ پر اتاریو اور تو سب سے بہتر اتارنے والا ہے
29۔ وقل رب انزلنی منزلا مبارکا، ابوبکر نے عاصم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ منزلا، میم کے فتحہ کے ساتھ اور زاء کے کسرہ کے ساتھ اس سے مراد اترنے کی جگہ ہے بعض نے کہایہ یہ کشتی ہے جو سوار ہونے کے بعد اترے ہیں۔ بعض نے کہا کہ وہ زمین ہے جس میں طوفان کے بعد اترے ہوں اور یہ بھی احتمال ہے کہ اس سے مراد کشتی ہی ہو اور اسمیں یہ بھی احتمال ہے کہ کشتی سے نکلنے کے بعد کشتی میں برکت سے مراد عذاب سے نجات کا حاصل ہونا۔ کشتی سے نکلنے کے بعد ان کی اولاد ثلاثہ میں بہت کثرت سے بڑھی ہے۔ وانت خیرالمنزلین۔
Top