Tafseer-e-Baghwi - Ash-Shu'araa : 19
وَ فَعَلْتَ فَعْلَتَكَ الَّتِیْ فَعَلْتَ وَ اَنْتَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ
وَفَعَلْتَ : اور تونے کیا فَعْلَتَكَ : اپنا (وہ) کام الَّتِيْ فَعَلْتَ : جو تونے کیا وَاَنْتَ : اور تو مِنَ : سے الْكٰفِرِيْنَ : ناشکرے
اور تم نے ایک اور کام کیا تھا جو کیا تم ناشکرے معلوم ہوتے ہو
19۔ وفعلت فعلتک التی فعلت۔ اس حرکت سے مراد قبطی کا قتل کرنا ہے۔ وانت من الکافرین، حسن اور سدی کا قول ہ ے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اپنے جس معبود کی طرف توہم کو بلارہا ہے اس کامنکر تو پہلے خود تھا ہمارے ساتھ ہمارے مذہب پر رہتا تھا، یا اس سے مراد یہ ہے کہ تو میرا منکر یا احسان فراموش ہے کہ لوٹ کر آیا ہے تو میری مخالفت کرتاآیا۔ اکثر مفسرین کا قول ہے کہ ، انت من الکافرین، کا معنی یہ ہے کہ میری نعمت کی ناشکری کرنے والا اور میری تربیت کا حق دا کرنے والاجی سے کوئی کہے کہ ، وبیناک فینا کہ اس نے میری احسان کی ایسی ناشکری کی کہ میرے خاص لوگوں کو قتل کرنے لگا، یہ عوفی کی روایت جو ابن عباس سے منقول ہے کہ اور فرعون کفر باللہ سے واقف ہی تھا کہ اس نے جھوٹا خدائی کا دعوی کرکے کفر جیسا فعل کیا ہے۔
Top