Urwatul-Wusqaa - Ash-Shu'araa : 19
وَ فَعَلْتَ فَعْلَتَكَ الَّتِیْ فَعَلْتَ وَ اَنْتَ مِنَ الْكٰفِرِیْنَ
وَفَعَلْتَ : اور تونے کیا فَعْلَتَكَ : اپنا (وہ) کام الَّتِيْ فَعَلْتَ : جو تونے کیا وَاَنْتَ : اور تو مِنَ : سے الْكٰفِرِيْنَ : ناشکرے
اور (فرعون نے کہا) تو نے اپنا وہ کام کیا جو کیا تھا اور (اے موسیٰ ! ) تُو تو بہت ہی ناشکر گزار نکلا
تجھے معلوم ہے کہ تو نے کیا کیا اور جو تو نے کیا وہ تو ہی کرسکتا تھا کیونکہ تو احسان فراموش ہے : 19۔ اے موسیٰ تو جانتا ہے کہ پھر تو نے کیا کیا ہاں ! تو جو نے کیا وہ تو ہی تھا جو ایسا کر گیا اس لئے کہ تو احسان فراموشوں میں سے تھا “ یہ فرعون وہی تھا یا اس کا کوئی جانشین بہرحال اس نے موسیٰ (علیہ السلام) سے جو خطاء قتل ہوگیا تھا کی طرف اشارہ کیا جو نبوت سے پہلے آپ سے ہوا تھا جس کی تفصیل پیچھے موسیٰ (علیہ السلام) کے واقعہ میں گزر چکی اور آئندہ سورة القصص میں مزید آئے گی ۔ یہ بات اس نے غصہ اور طنز کے ساتھ کہی جیسا کہ اس کے بات کرنے کے انداز سے ظاہر ہے ، دراصل اس کا یہ بات کہنے سے مقصد یہ ہے کہ تم تو وہ انسان ہو جو شروع سے اپنے محسنوں کے ساتھ ایسا کرتے آرہے ہو اور اب تم کو کوئی نہ کوئی نئی الجھن کھڑی کرنا ہے ۔
Top