Tafseer-e-Baghwi - Aal-i-Imraan : 115
وَ مَا یَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ فَلَنْ یُّكْفَرُوْهُ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالْمُتَّقِیْنَ
وَمَا : اور جو يَفْعَلُوْا : وہ کریں گے مِنْ : سے (کوئی) خَيْرٍ : نیکی فَلَنْ يُّكْفَرُوْهُ : تو ہرگز ناقدری نہ ہوگی اس کی وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا بِالْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگاروں کو
اور یہ جس طرح کی نیکی کریں گے اس کی ناقدری نہیں کی جائے گی اور خدا پرہیزگاروں کو خوب جانتا ہے
(تفسیر) 115۔: (آیت)” وما یفعلوا من خیر فلن یکفروہ “۔ حمزہ ، کسائی اور امام حفص (رح) ، کے نزدیک ” یفعلوا “ ہے، اس صورت میں یہ امۃ قائمۃ کی خبر دینا مقصود ہے اور دوسرے قراء نے ” تفعلوا “ تاء کے ساتھ پڑھا ہے ، اس صورت میں ” کنتم خیر امۃ “ پر عطف ہوگا ، ابو عمرو نے دونوں قراتیں تلاوت فرمائیں ، اسی آیت کا معنی یہ ہے کہ جو نیکی تم کرو گے ہم اس کے ثواب کو گھٹائیں گے نہیں بلکہ تم اس پر شکر اختیار کرو اور اس پر تمہیں بدلہ دیا جائے گا (آیت)” واللہ علیم بالمتقین “۔ متقین سے مراد مؤمنین ہیں۔
Top