Tafseer-e-Usmani - Aal-i-Imraan : 115
وَ مَا یَفْعَلُوْا مِنْ خَیْرٍ فَلَنْ یُّكْفَرُوْهُ١ؕ وَ اللّٰهُ عَلِیْمٌۢ بِالْمُتَّقِیْنَ
وَمَا : اور جو يَفْعَلُوْا : وہ کریں گے مِنْ : سے (کوئی) خَيْرٍ : نیکی فَلَنْ يُّكْفَرُوْهُ : تو ہرگز ناقدری نہ ہوگی اس کی وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلِيْمٌ : جاننے والا بِالْمُتَّقِيْنَ : پرہیزگاروں کو
اور جو کچھ کریں گے وہ لوگ نیک کام اس کی ہرگز ناقدری نہ ہوگی6  اور اللہ کو خبر ہے پرہیزگاروں کی7
3 بلکہ دگنا اجر ملے گا۔ جیسا کہ دوسری جگہ ارشاد ہوا۔ (اُولٰۗىِٕكَ يُؤْتَوْنَ اَجْرَهُمْ مَّرَّتَيْنِ بِمَا صَبَرُوْا) 28 ۔ القصص :54) اور حدیث صحیح میں نبی کریم ﷺ نے اس کی تشریح فرما دی۔ 4 اسی لئے جب یہود کی برائیوں کا ذکر آتا ہے حق تعالیٰ ان پرہیزگاروں کو مستثنیٰ کردیتا ہے اور پرہیزگاری کے موافق دنیا و آخرت میں ان کے ساتھ معاملہ بھی بالکل ممتاز کیا جائے گا۔
Top