Tafseer-e-Baghwi - Al-Ghaafir : 42
تَدْعُوْنَنِیْ لِاَكْفُرَ بِاللّٰهِ وَ اُشْرِكَ بِهٖ مَا لَیْسَ لِیْ بِهٖ عِلْمٌ١٘ وَّ اَنَا اَدْعُوْكُمْ اِلَى الْعَزِیْزِ الْغَفَّارِ
تَدْعُوْنَنِيْ : تم بلاتے ہو مجھے لِاَكْفُرَ : کہ میں انکار کروں بِاللّٰهِ : اللہ کا وَاُشْرِكَ بِهٖ : اور میں شریک ٹھہراؤں۔ اس کے ساتھ مَا لَيْسَ لِيْ : جو۔ نہیں ۔ مجھے بِهٖ عِلْمٌ ۡ : اس کا علم وَّاَنَا اَدْعُوْكُمْ : اور میں بلاتا ہوں اِلَى : طرف الْعَزِيْزِ : غالب الْغَفَّارِ : بخشنے والا
اور اے قوم ! میرا کیا (حال) ہے کہ میں تو تم کو نجات کی طرف بلاتا ہوں اور تم مجھے (دوزخ کی) طرف بلاتے ہو
تفسیر 41۔۔۔۔۔۔۔۔ ، ویاقوم مالی ادعوکم الی النجاۃ، یعنی تمہیں کیا ہوگیا ہے جیسے عرب کہتے ہیں، مالی اراک حزینا ؟ ، یعنی (مالک) تجھے کیا ہوگیا ہے کہ میں تجھے غمگین دیکھ رہاہوں۔ اب مطلب یہ ہے کہ تم مجھے یہ بتاؤ کہ تمہاراکیاحال ہے کہ میں تمہیں پر ایمان لانے کے ساتھ آگ سے نجات کی طرف بلاتا ہوں۔ ، وتدعوننی الی النار، اس شرک کی طرف جو جہنم کو واجب کرتا ہے۔ پھر تفسیر کرتے ہوئے کہا۔
Top