Tafseer-e-Baghwi - Al-Qalam : 14
اَنْ كَانَ ذَا مَالٍ وَّ بَنِیْنَؕ
اَنْ كَانَ : کہ ہے وہ ذَا مَالٍ : مال والا وَّبَنِيْنَ : اور بیٹوں والا
سخت خو اور اسکے علاوہ بد ذات ہے
عتل کی مختلف تفاسیر 13 ۔” عتل “ العتل سخت مزاج ظالم۔ حسن (رح) فرماتے ہیں فحش گو بد اخلاق۔ فراء (رح) فرماتے ہیں وہ باطل میں سخت جھگڑنے والا۔ کلبی (رح) فرماتے ہیں اپنے کفر میں سخت اور ہر سخت چیز عرب کے نزدیک عتل ہے اور اس کی اصل العتل سے ہے وہ سختی کے ساتھ دفع کرنا۔ عبید بن عمیر کہتے ہیں العتل بہت زیادہ کھانے پینے والا سخت طاقتور میزان میں ایک جو کے برابر وزن نہ رکھے گا۔ فرشتہ ان لوگوں میں سے ستر ہزار کو ایک دھکے سے جہنم میں ڈال دے گا۔ ” بعد ذلک “ اس کے ساتھ یعنی جو ہم نے بیان کیا اس کے ساتھ۔ ” زنیم “ اور وہ نسب میں شبہ کی وجہ سے کسی قوم کے ساتھ نسب ملایا گیا ہو۔ حالانکہ ان میں سے نہ ہو۔ زنیم کی تفاسیر عطاء نے ابن عباس ؓ سے کہا ہے مراد یہ ہے کہ اس کے ساتھ قریش میں اس کا نسب ملایا گیا ہے حالانکہ ان سے نہیں۔ مرہ ہمدانی فرماتے ہیں اس کے باپ نے اٹھارہ سال بعد اس کے نسب کا دعویٰ کیا اور کہا گیا ہے ” زنیم “ وہ شخص کے حلق کے نیچے گوشت لٹکا ہوا ہو، بکری کے گوشت کی طرح۔ عکرمہ نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ اس آیت میں اس شخص کی صفت بیان کی گئی ہے جس کو پہچانانہ جاتا ہو حتیٰ کہ جب یوں کہاں جائے وہ زنیم ہے تو وہ پہچانا جائے اور اس کی گردن میں گوشت لٹکا ہوا تھا جس کے ذریعے وہ پہچانا جاتا تھا۔ سعید بن جبیر (رح) نے ابن عباس ؓ سے روایت کی ہے کہ وہ شر کے ذریعے پہچانا جائے جیسے بکری اپنی گردن کے لٹکے ہوئے گوشت کے ذریعے پہچانی جاتی ہے۔ ابن قتیبہ (رح) فرماتے ہیں کہ ہم نہیں جانتے کہ اللہ تعالیٰ نے کسی کے اتنے اوصاف وعیوب ذکر کیے ہوں جتنے ولید بن مغیرہ کے عیوب ذکر کیے ہیں۔ پس اس کے ساتھ ایسی عار لاحق کردی ہے جو اس سے دنیا اور آخرت میں جدا نہ ہوگی۔ حارث بن وہب خزاعی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا میں تمہیں اہل جنت کی خبر نہ دوں ہر ضعیف جس کو ضعیف سمجھا جائے۔ اگر اللہ پر قسم اٹھالے تو اس کی قسم کو پورا کردے، کیا میں تمہیں جہنم والوں کی خبر نہ دوں ہر سرکش، اجڈ، متکبر شخص ہے۔
Top