Al-Qurtubi - Al-Qalam : 14
اَنْ كَانَ ذَا مَالٍ وَّ بَنِیْنَؕ
اَنْ كَانَ : کہ ہے وہ ذَا مَالٍ : مال والا وَّبَنِيْنَ : اور بیٹوں والا
اس سبب سے کہ مال اور بیٹے رکھتا ہے۔
ان کان ذا مال وبنین۔ ابو جعفر، ابن عامر، ابوحیوہ، مغیرہ اور اعرج نے ان کان ایک ہمزہ ممدودہ کے ساتھ پڑھا ع ہے کہ یہ کلام استفہامیہ ہے۔ مفضل، ابوبکر اور حمزہ نے ان کان دو ہمزوں کے ساتھ جو اپنی جگہ پر ثابت ہیں کے ساتھ پڑھا ہے باقی قراء نے ایک ہمزہ کے ساتھ پڑھا ہے اس بنا پر کہ یہ کلام استفہامیہ نہیں جس نے ایک ہمزہ ممدودہ یا دو ہمزہ محققہ کے ساتھ پڑھا ہے تو اس صورت میں کلام استفہامیہ ہوگی۔ اس سے مراد تو بیخ ہے اس کے لئے اچھا ہوگا کہ وہ زنیم پر وقف کرے اور ان کان سے کلام کا آغاز کرے معنی یہ بنے گا کیا اس لئے کہ وہ صاحب مال اور صاحب اولاد ہے آپ ﷺ اس کی اطاعت کرتے ہیں۔ یہ تقدیر کلام بھی جائز ہے الان کان ذا مال وبنین یقول اذا تتلی علیہ آیاتنا اساطیر الاولین کیا اس لئے کہ وہ صاحب مال اور صاحب اولاد ہے جب اس پر ہماری آیات کی تلاوت کی جاتی ہے تو و کہتا ہے یہ پہلے لوگوں کے قصے کہانیاں ہیں۔ یہ بھی جائز ہے کہ تقدیر کلام یوں ہے الان کان ذا مال و بنین یکفر ویستکبر کیا اس لئے کہ وہ صاحب مال اور صاحب اولاد ہے وہ کفر کرتا ہے تکبر کرتا ہے۔ ماقبل کلام اس پر دلالت کرتی ہے تو یہ استفہام کے بعدمذکور کی طرح ہے۔ جس نے ان کان استفہام کے بغیر پڑھا تو وہ مفعول لاجلہ ہوگا اس میں عامل فعل مضمر ہے تقدیر کلام یہ ہوگی یکفرلان کان ذا مال و بنین اس فعل پر اذا تتلی علیہ ایتنا قال اساطیر الاولین۔ دلالت کرتا ہے۔ ان میں تتلی فعل عامل نہیں ہوگا اور نہ ہی قال فعل عامل ہوگا کیونکہ اذا کا مابعد اس کے ماقبل میں عمل نہیں کرتا کیونجہ اذا مابعد جملہ کی طرف مضاف ہو کر استعمال وہتا ہے اور مضاف الیہ، مضاف کے ماقل میں عمل نہیں کرتا اور قال جزاء کا جواب ہے یہ جزا کے مقابل میں عمل نہیں کرتا کیونکہ عامل کا حکم یہ ہے کہ وہ معمول سے پہلے ہو اور جواب کا حکم یہ ہے کہ وہ شرط کے بعد ہو وہ ایک ہی حال میں مقدم و موخر ہوگا۔ یہ جائز ہے کہ معنی ہو اس کی اطاعت نہ کر اس لئے کہ وہ صاحب مال اور صاحب اولاد ہے۔ ابن انبایر نے کہا : جس نے استفہام کے بغیر پڑھا اس کے لئے زنیم پر وقف کرنا اچھا نہیں کیونکہ معنی ہے ان کان بان کان۔ ان ماقبل سے متعلق ہے۔ دوسرے علماء نے کہا، یہ بھی جائز ہے کہ مشآء بنمیم کے متعلق ہو تقدیر کلام یہ ہوگی یمشی بنمیم لان کان ذا مال و بنین وہ چغل خوری اس لئے کرتا ہے کہ وہ صاحب مال اور صاحب اولاد ہے۔ ابو علی نے یہ بھی جائز قرار دیا کہ یہ عتل کے متعلق ہو اساطیر الاولین سے مراد ان کی باطل باتیں، جھٹوی آرزویں اور خرافات ہیں۔ یہ بحث پہلے گزر چکی ہے۔
Top