Tafseer-e-Baghwi - At-Tawba : 39
اِلَّا تَنْفِرُوْا یُعَذِّبْكُمْ عَذَابًا اَلِیْمًا١ۙ۬ وَّ یَسْتَبْدِلْ قَوْمًا غَیْرَكُمْ وَ لَا تَضُرُّوْهُ شَیْئًا١ؕ وَ اللّٰهُ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
اِلَّا تَنْفِرُوْا : اگر نہ نکلو گے يُعَذِّبْكُمْ : تمہیں عذاب دے گا عَذَابًا : عذاب اَلِيْمًا : دردناک وَّ : اور يَسْتَبْدِلْ : بدلہ میں لے آئے گا قَوْمًا : اور قوم غَيْرَكُمْ : تمہارے سوا وَلَا تَضُرُّوْهُ : اور نہ بگاڑ سکو گے اس کا شَيْئًا : کچھ بھی وَاللّٰهُ : اور اللہ عَلٰي كُلِّ شَيْءٍ : ہر چیز پر قَدِيْرٌ : قدرت رکھنے والا
اگر تم نہ نکلو گے تو خدا تم کو بڑی تکلیف کا عذاب دے گا۔ اور تمہاری جگہ اور لوگ پیدا کر دے گا (جو خدا کے پورے فرمانبردار ہونگے) اور تم اسکو کچھ نقصان نہ پہنچا سکو گے۔ اور خدا ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
39۔ ’ ’ الا تنفروا یعدبکم عذاباً الیما ً “ آخرت میں دردناک عذاب دیا جائے گا ۔ بعض نے دنیا میں ان سے بارش کو روک لینا مراد ہے۔ نجدۃ بن نفیع نے ابن عباس ؓ سے اس آیت کے بارے میں سوال کیا تو آپ ؓ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ سے اس آیت کے بارے میں سوال کیا تو آپ ؓ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ نے عرب کے ایک قبیلہ کو غزوہ کے لیے نکلنے کا کہا تو وہ اپنے گھروں میں رہ گئے تو ان سے بارش روک لی گئی تو یہ ان کا عذاب تھا۔ ” ویستبدل قوماً غیر کم “ تم سے بہتر اور زیادہ فرمانبردار ۔ سعید بن جبیر ؓ فرماتے ہیں کہ وہ فارس والے ہیں اور بعض نے کہا وہ یمن والے ہیں۔” ولا تضروہ شیئا واللہ علی کل شی قدیر “۔
Top