Bayan-ul-Quran - At-Tawba : 6
وَ اِنْ اَحَدٌ مِّنَ الْمُشْرِكِیْنَ اسْتَجَارَكَ فَاَجِرْهُ حَتّٰى یَسْمَعَ كَلٰمَ اللّٰهِ ثُمَّ اَبْلِغْهُ مَاْمَنَهٗ١ؕ ذٰلِكَ بِاَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا یَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
وَاِنْ : اور اگر اَحَدٌ : کوئی مِّنَ : سے الْمُشْرِكِيْنَ : مشرکین اسْتَجَارَكَ : آپ سے پناہ مانگے فَاَجِرْهُ : تو اسے پناہ دیدو حَتّٰي : یہانتک کہ يَسْمَعَ : وہ سن لے كَلٰمَ اللّٰهِ : اللہ کا کلام ثُمَّ : پھر اَبْلِغْهُ : اسے پہنچا دیں مَاْمَنَهٗ : اس کی امن کی جگہ ذٰلِكَ : یہ بِاَنَّهُمْ : اس لیے کہ وہ قَوْمٌ : لوگ لَّا يَعْلَمُوْنَ : علم نہیں رکھتے
اور اگر کوئی شخص مشرکین میں سے آپ سے پناہ کا طالب ہو تو آپ اس کو پناہ دیجئیے تاکہ وہ کلام الہیٰ سن لے (ف 2) پھر اس کو اس کے امن کی جگہ میں پہنچا دیجئیے (ف 3) یہ حکم اس سبب سے ہے کہ وہ ایسے لوگ ہیں کہ پوری خبر نہیں رکھتے۔ (ف 4) (6)
2۔ مراد مطلق دلائل دین حق کے ہیں۔ 3۔ یعنی پہنچے دیجیے کہ وہ سوچ سمجھ کر اپنی رائے قائم کرے۔ 4۔ اس لیے قدرے مہلت دینا ضروری ہے۔
Top