Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Dure-Mansoor - Al-Anbiyaa : 98
اِنَّكُمْ وَ مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ حَصَبُ جَهَنَّمَ١ؕ اَنْتُمْ لَهَا وٰرِدُوْنَ
اِنَّكُمْ
: بیشک تم
وَمَا
: اور جو
تَعْبُدُوْنَ
: تم پرستش کرتے ہو
مِنْ
: سے
دُوْنِ اللّٰهِ
: اللہ کے سوا
حَصَبُ
: ایندھن
جَهَنَّمَ
: جہنم
اَنْتُمْ لَهَا
: تم اس میں
وٰرِدُوْنَ
: داخل ہونے والے
بلاشبہ تم اور جن کی اللہ کے سوا تم عبادت کرتے تھے سب دوزخ کا ایندھن ہو تم اس میں داخل ہوگے۔
1:۔ فریابی، عبد بن حمید، ابن جریر، ابن ابی حاتم، طبرانی، ابن مردویہ، ابوداود نے ناسخ میں حاکم نے (حاکم نے صحیح بھی کہا ہے) کئی طریق سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہ (آیت) ” انکم وما تعبدون من دون اللہ حصب جھنم، انتم لھا وردون “۔ نازل ہوئی تو مشرکین نے کہا کہ فرشتے عیسیٰ (علیہ السلام) اور عزیر (علیہ السلام) کی اللہ کے سوا عبادت کی جاتی ہے کیا یہ بھی دوزخ میں جائیں گے تو پھر یہ (آیت) ان الذین سبقت لھم منا الحسنی اولئک عنھا مبعدون “ نازل ہوئی کہ جس سے مراد ہیں عیسیٰ (علیہ السلام) ، عزیر اور فرشتے (کہ ان کو جہنم سے دور رکھا جائے گا ( 2:۔ ابن مردویہ اور ضیاء نے مختارہ میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ عبداللہ بن الزبعری نبی اکرم ﷺ کے پاس آیا اور کہنے لگا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ پر یہ آیت اتاری ہے۔ (آیت) ” انکم وما تعبدون من دون اللہ حصب جھنم، انتم لھا وردون “۔ پھر کہنے لگا سورج کی چاند کی فرشتوں کی عزیر کی اور عیسیٰ بن مریم کی عبادت کی جاتی ہے کیا یہ سب ہمارے خدا وں کے ساتھ آگ میں جائیں گے تو یہ آیت ” ولما ضرب ابن مریم مثلا اذا قومک منہ یصدون (57) وقالواء الھتنا خیر ام ھو ما ضربوہ لک الا جدلا، بل ھم قوم خصمون (58) “ الزخرف) اور پھر یہ (آیت) ان الذین سبقت لھم منا الحسنی اولئک عنھا مبعدون “ نازل ہوئی۔ باطل خدا وں کا جہنم میں جلنا : 3:۔ ابوداود نے ناسخ میں ابن منذر، ابن مردویہ، طبرانی نے دوسری سند سے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ جب یہ (آیت) ” انکم وما تعبدون من دون اللہ حصب جھنم، انتم لھا وردون “۔ نازل ہوئی تو یہ آیت مکہ والوں پر بھاری گذری اور انہوں نے کہا ہمارے معبودوں کو برا بھلا کہا گیا ابن الزبعری نے کہا میں تمہارے لئے محمد ﷺ سے جھگڑا کروں گا میرے لئے ان کو بلاوپس آپ کو بلایا گیا تو اس نے اے محمد ﷺ کیا یہ حکم ہمارے معبودوں کے لئے خاص ہے ؟ یا ہر اس معبود کے لئے ہے جس کی اللہ کے سوا عبادت کی جاتی ہے آپ نے فرمایا بلکہ ہر اس شخص کے لئے ہے جس کی عبادت کی جاتی ہے۔ ابن الزبعری نے کہا تجھ سے میں جھگڑا کروں گا اس کعبہ کے رب کی قسم اے محمد ﷺ کیا تو گمان نہیں کرتا کہ عیسیٰ (علیہ السلام) نیک بندے تھے عزیر (علیہ السلام) بھی نیک بندے تھے اور فرشتے بھی نیک سیرت (مخلوق) ہے تو آپ نے کہا کیوں نہیں تو اس نے کہا یہ عیسائی عیسیٰ (علیہ السلام) کی عبادت کرتے ہیں اور یہ یہود عزیر (علیہ السلام) کی عبادت کرتے ہیں اور یہ بنو ملیح فرشتوں کی عبادت کرتے ہیں اہل مکہ نے شور مچایا اور خوش ہوئے تو یہ (آیت) ان الذین سبقت لھم منا الحسنی اولئک عنھا مبعدون “ یہ لوگ جن ہم سے دور رکھے جائیں گے اور یہ آیت بھی نازل ہوئی یت ” ولما ضرب ابن مریم مثلا اذا قومک منہ یصدون (الزخرف 57) اور کہا کہ یہ صحیح روایت ہے۔ 4:۔ بزار نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ یہ (آیت) ” انکم وما تعبدون من دون اللہ حصب جھنم، انتم لھا وردون “ نازل ہوئی پھر اس کو (آیت) ان الذین سبقت لھم منا الحسنی اولئک عنھا مبعدون “ نے منسوخ کردیا یعنی عیسیٰ (علیہ السلام) اور جو ان کے ساتھ ہیں (ایمان والے لوگ ان کو اللہ تعالیٰ جہنم سے دور رکھیں گے) 5:۔ ابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” انکم وما تعبدون من دون اللہ حصب جھنم، انتم لھا وردون “ یعنی (جھوٹے) معبود اور جو ان کی عبادت کرتا تھا۔ 6:۔ ابن جریر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” حصب جھنم “ سے مراد ہے اس کا ایندھن۔ 7:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” حصب جھنم “ سے مراد ہے جہنم کے درخت۔ 8:۔ ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” حصب جھنم “ سے مراد ہے جہنم کا ایندھن زنجیہ زبان میں۔ 9:۔ عبد بن حمید اور ابن جریر نے عکرمہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” حصب جھنم “ سے مراد ہے جہنم کا ایندھن۔ 10:۔ عبدالرزاق، عبد بن حمید، ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے قتادہ ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” حصب جھنم “ سے مراد ہے کہ وہ جہنم میں پھینکے جائیں گے۔ 11:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے راویت کیا کہ (آیت) ” حصب جھنم “ سے مراد ہے اس کی لکڑیاں، بعض قراء نے کہا (آیت) ” حصب جھنم “ عائشہ ؓ کی قرأت میں ہے۔ 12:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” حصب جھنم “ سے مراد ہے جہنم کو ان معبودوں کے ساتھ بھڑکایا جائے گا اور ہو پھینکنا ہے فرماتے ہیں کہ ان کو جہنم میں پھینکا جائے گا۔ 13:۔ ابن جریر نے مجاہدرحمۃ اللہ علیہ سے روایت کیا کہ انہوں نے (آیت) ” حصب جھنم “ کو ضاد کے ساتھ پڑھا ہے۔ 14:۔ عبد بن حمید، ابن جریر، ابن ابی حاتم، ابن ابی الدنیا نے صفۃ النار میں طبرانی اور بیہقی نے بعث میں ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ آگ میں صرف وہ باقی رہ جائیں گے جن کو ہمیشہ اس میں رہنا ہے تو مشرکین کے معبودوں کو آگ کے لوہے کے صندوقوں میں ڈال دیا جائے گا جس میں آگ کے لوہے کی کیلیں ہوں گی پھر ان صندوقوں کو لوہے کے اور صندوقوں میں ڈال دیا جائے گا پھر ان کو جہنم کے نچلے درجے میں پھینک دیا جائے گا وہ ان میں سے کسی ایک کو نہ دیکھے گا کہ اس کے علاوہ بھی کوئی آگ میں عذاب دیا جارہا ہے پھر ابن مسعود ؓ نے یہ آیت پڑھی (آیت) ” لھم فیھا زفیر وھم فیھا لایسمعون “۔ 15:۔ ابن ابی حاتم نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اس (آیت) ان الذین سبقت لھم منا الحسنی “ سے عیسیٰ فرشتے اور عزیر (علیہ السلام) مراد ہیں۔ 16:۔ ابن جریر نے مجاہد (رح) سے راویت کیا کہ (آیت) ” اولئک عنھا مبعدون “ سے عیسیٰ (علیہ السلام) عزیر (علیہ السلام) اور فرشتے مراد ہیں۔ 17:۔ ابن ابی حاتم نے اصبغ کے طریق سے علی ؓ سے روایت کیا کہ اس (آیت) ان الذین سبقت لھم منا الحسنی “ سے مراد ہے کہ ہر وہ چیز جس کی اللہ کے سوا عبادت کی جاتی ہے وہ آگ میں ہوگی سوائے سورج اور چاند اور عیسیٰ (علیہ السلام) کے (کہ وہ آگ میں نہ ہوں گے) انبیاء اولیاء سے اللہ تعالیٰ کا وعدہ : 18۔ ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ان الذین سبقت لھم منا الحسنی “۔ سے اولیاء اللہ مراد ہیں جو پل صراط پر گذریں گے اور وہ بجلی سے زیادہ تیز رفتار ہوں گے تو ان کو آگ نہیں پہنچے گی اسی کو فرمایا (آیت) ” لا یسمعون حسیسھا “ (کہ وہ اس کی آہٹ بھی نہ سنیں گے) اور کفار اس میں قیدی ہو کر باقی رہ جائیں گے۔ 19:۔ ابن ابی حاتم، ابن عدی اور ابن مردویہ نے نعمان بن بشیر (رح) سے روایت کیا کہ علی ؓ نے یہ (آیت) ان الذین سبقت لھم منا الحسنی اولئک عنھا مبعدون “ پڑھی اور فرمایا میں ان میں سے ہوں اور عمران میں سے ہیں اور عثمان ان میں سے ہیں اور زبیر اور طلحہ اور سعد اور عبدالرحمن ان میں سے ہیں۔ 20:۔ عبد بن حمید، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے ابوعثمان نہدی (رح) سے (آیت) ” لایسمعون حسیسھا “ کے بارے میں فرمایا کہ پل صراط پر سانپ ہوں گے جو کفار کا کاٹیں گے جب وہ ان کو دسیں گے تو ہو کہیں گے حس حس۔ 21:۔ ابن مردویہ نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا پل صراط پرسانپ ہیں جو حس حس کہتے ہیں۔ 22:۔ ابن مردویہ، ابن جریر، اور ابن ابی حاتم نے ابن زید (رح) سے (آیت) ان الذین سبقت لھم منا الحسنی “ کے بارے میں فرمایا کہ اس سے مراد ہے سعادت مندی۔ 23:۔ ابن ابی شیبہ، عبد بن حمید، اور ابن جریر نے محمد بن حاطب (رح) سے روایت کیا کہ علی ؓ سے اس آیت (آیت) ان الذین سبقت لھم منا الحسنی “ کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا اس سے عثمان ؓ اور اس کے اصحاب مراد ہیں۔ 24:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے (آیت) ” لا یسمعون حسیسھا “ کے بارے میں روایت کیا کہ جنت والے دوزخ والوں کی آہٹ کو بھی نہ سنیں گے جب وہ جنت کے گھروں میں آکر ٹھہریں گے۔ 25:۔ عبد بن حمید ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے سفیان ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” لایسمعون حسیسھا “ سے مراد ہے اس کی آواز۔ 26:۔ ابن جریر نے عکرمہ ؓ اور حسن بصری (رح) سے روایت کیا کہ سورة انبیاء میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” انکم وما تعبدون من دون اللہ حصب جھنم، انتم لھا وردون “ سے لے کر (آیت) ” وھم فیھا لایسمعون “ تک پھر اس میں سے استثناء کرتے ہوئے فرمایا (آیت) ” ان الذین سبقت لھم منا الحسنی اولئک عنھا مبعدون “ کیونکہ اللہ کے علاوہ فرشتے عزیر اور عیسیٰ (علیہ السلام) کی عبادت کی گئی لیکن ہو اس عبادت کو پسند نہیں کرتے تھے اس لئے ان کو مستثنی کردیا گیا۔ 27:۔ ابن جریر نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ لوگوں میں سے کچھ لوگ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت) ” ان الذین سبقت لھم منا الحسنی اولئک عنھا مبعدون “ تو اس سے سب لوگ مراد ہیں حالانکہ اس طرح نہیں ہے (بلکہ) جو شخص اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتا ہے اور وہ اللہ کے لئے فرمانبرداری کرنے والا مثلا عیسیٰ (علیہ السلام) ان کی والدہ اور عزیر (علیہ السلام) اور فرشتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے ان کو ان معبودان باطلہ سے الگ کردیا ہے۔ 28:۔ ابن ابی الدنیا نے صفۃ النار میں ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” لایحزنھم الفزع الاکبر “ سے مراد ہے کہ جب جہنم کو جہنمیوں پر بند کردیا جائے گا۔ 29:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” لایحزنھم الفزع الاکبر “ سے مراد ہے دوسرا صورپھونکا جانا۔ 30:۔ عبد بن حمید، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر ؓ سے (آیت) ” لایحزنھم الفزع الاکبر “ کے بارے میں فرمایا کہ جب کفار پر دوزخ کو بند کردیا جائے۔ 31:۔ ابن ابی شیبہ اور ابن جریر نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” لایحزنھم الفزع الاکبر “ سے مراد ہے جب آگ کو کفار پر بند کردیا جائے گا (تو یہ بڑی گھبراہٹ ہوگی) ، 32:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” لایحزنھم الفزع الاکبر “ سے مراد ہے بندے کا لوٹنا (جہنم کی طرف) جب اس کو حکم دیا جائے گا آگ کی طرف (تو یہ بڑی گھبراہٹ ہوگی) 33:۔ ابن جریر (رح) نے فرمایا کہ (آیت) ” لایحزنھم الفزع الاکبر “ سے مراد ہے (بڑی گھبراہٹ جب ہوگی) جب کہ جہنم کو بند کیا جائے گا اور فرمایا جب موت کو ذبح کیا جائے گا (تو گھبراہٹ ہوگی ) ۔ 34:۔ بزار اور ابن مردویہ نے ابوسعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مہاجرین کے لئے سونے کے ممبر ہوں گے قیامت کے دن ان پر بیٹھیں گے اور گھبراہٹ سے امن میں ہوں گے۔ 35:۔ طبرانی نے اوسط میں ابودرداء ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تاریکی میں چلنے والے (نماز کی طرف) ان کے لئے قیامت کے دن نور ہوگا منابر کی خوشخبری ہے اس دن لوگ گھبرا رہے ہوں گے اور وہ نہیں گھبرائیں گے۔ 36:۔ طبرانی نے اوسط میں ابودرداء ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ایک دوسرے سے محبت کرنے والے اللہ کے لئے اس دن اللہ کے عرش کے سایہ میں ہوں گے جب ان کے سایہ کے علاوہ کوئی سایہ نہ ہوگا اور وہ نور کے منبروں پر ہوں گے لوگ گھبرا رہے ہوں گے اور وہ نہیں گھبرائیں گے۔ 37:۔ احمد اور ترمذی نے (ترمذی نے حسن بھی کہا ہے) ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تین آدمی مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے ان کو بڑی گھبراہٹ پریشان نہیں کرے گی قیامت کے دن ایک وہ آدمی جس نے اپنی قوم کی اعانت کی اور وہ اس سے راضی رہے دوسرا وہ آدمی جو ہر دن اور رات میں اذان دیتا ہے اور وہ غلام جس نے اللہ تعالیٰ کا حق ادا کیا اور اپنے آقا کا بھی حق ادا کیا۔ 38:۔ ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت ) ’ وتتلقھم الملئکۃ “ سے مراد ہے کہ ان سے فرشتے ملاقات کریں گے قیامت کے دن جو ان کے ساتھی تھے دنیا میں اور وہ کہیں گے ہم تمہارے ساتھی تھے دنیا میں اور آخرت میں بھی تمہارے ساتھی ہیں ہم تم سے جدا نہیں ہوں گے یہاں تک کہ تم جنت میں داخل نہ ہوجاؤ۔ 39:۔ ابن جریر نے ابن زید (رح) سے (آیت) ” ھذا یومکم الذی کنتم تو عدون “ کے بارے میں روایت کیا کہ یہ (کہاجائے گا) ان کے جنت میں داخل ہونے سے پہلے۔ 40:۔ عبد بن حمید نے علی ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” کطی السجل “ سے مراد ہے فرشتہ۔ 41:۔ عبد بن حمید نے عطیہ (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” کطی السجل “ ایک فرشتہ کا نام ہے۔ 42:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابن عمر ؓ سے روایت کیا کہ (آیت) ” یوم نطوی السمآء کطی السجل للکتب “ میں السجل سے مراد ہے فرشتہ جب وہ استغفار کے ساتھ اوپر چڑھتا ہے تو فرماتے ہیں اس کو نور لکھ دو ۔ 43:۔ ابن ابی حاتم اور ابن عساکر نے ابوجعفر باقر (رح) سے روایت کیا کہ سجل ایک فرشتہ ہے اور ھاروت ماروت اس کے مددگاروں میں سے تھے اس کے لئے ہر دن تین لمحات ایسے ہوتے ہیں جس میں وہ ان کو ام الکتاب میں دیکھتا تھا ایک دفعہ اس نے دیکھا جب کہ اس وقت اس کو دیکھنے کی اجازت نہ تھی اس نے دیکھا کہ آدم (علیہ السلام) کو پیدا کیا جائے گا اس کے کاموں کو بھی دیکھا اس نے یہ بات چپکے سے ھاروت ماروت کو پہنچا دی جب اللہ تعالیٰ نے فرمایا (آیت ) ’ ’ انی جاعل فی الارض خلیفۃ، قالوا اتجعل فیھا من یفسد فیھا “ (البقرہ آیت 30) تو کہا یہ (انسانوں کا) غالب آنا ہے فرشتوں پر۔ 44:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ سجل ایک فرشتہ ہے جو مقرر کیا گیا ہے اعمال نامہ پر جب کوئی انسان فوت ہوتا ہے تو اس کی کتاب یعنی اعمال نامہ فرشتے کے حوالے کیا جاتا ہے وہ اسے لپیٹ دیتا ہے اور قیامت کے دن تک اس کو رکھ دیتا ہے۔ 45:۔ عبد بن حمید، ابن جریر اور ابن منذر نے مجاہد (رح) سے اس آیت کے بارے میں روایت کیا کہ سجل سے مراد ہے اعمال نامہ۔ 46:۔ ابوداود، نسائی، ابن جریر، ابن منذر، ابن ابی حاتم، طبرانی، ابن مندہ نے معرفہ میں ابن مردویہ اور بیہقی نے سنن میں (بیہقی نے صحیح بھی کہا ہے) ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ السجل نبی کریم ﷺ کے ایک کاتب تھے۔ 47:۔ ابن منذر، ابن عدی اور ابن عساک نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ سجل رسول اللہ ﷺ کے ایک کاتب تھے جن کو سجل کہا جاتا تھا اور اللہ تعالیٰ نے اس قول (آیت) ” یوم نطوی السمآء کطی السجل للکتب “ سے یہی مراد ہے۔ 48:۔ نسائی، ابن جریر، ابن ابی حاتم، ابن مردویہ اور ابن عساکر نے ابن عباس ؓ سے روایت کیا کہ سجل ایک آدمی ہے اور ابن مردویہ نے یہ زیادہ کیا کہ یہ حبشہ کی لغت ہے۔ 49:۔ ابن جریر اور ابن ابی حاتم نے ابن عباس ؓ سے (آیت) ” کطی السجل للکتب “ کے بارے میں فرمایا کہ جیسے صحیفہ لپیٹا جاتا ہے کتاب پر۔ 50:۔ ابن جریرنے ابن عباس ؓ سے (آیت) ” کما بدانا اول خلق نعیدہ “ کے بارے میں فرمایا کہ ہم ہلاک کردیں گے ہر چیز کو جیسے پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا اسی طرح دوسری مرتبہ پیدا کردیں گے۔ 51:۔ ابن ابی شیبہ، ابن جریر، ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے مجاہد (رح) سے روایت کیا کہ (آیت) ” کما بدانا اول خلق نعیدہ “ سے مراد ہے کہ ہم ان کو ننگے بدن ننگے پاوں اور غیر مختون لوٹائیں گے۔ کیا بڑھیا جنت میں نہ جائے گی ؟ 52:۔ ابن جریر نے عائشہ ؓ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور اس وقت میرے پاس بنوعامر میں سے ایک بڑھیا بیٹھی ہوئی تھی آپ نے پوچھا اے عائشہ یہ بڑھیاکون ہے ؟ عرض کیا میری خالاوں میں سے ایک خالہ ہے اس بڑھیا نے کہا اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیے کہ وہ مجھے جنت میں داخل کردے آپ نے فرمایا جنت میں کوئی بڑھیا داخل نہ ہوگی (یہ بات سن کر) وہ بڑھیا انتہائی پریشان ہوئی (اور رونے لگی) تو آپ نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ بوڑھیوں کو نئے سرے سے پیدا فرمائے گا تم دوبارہ اٹھوگے تو تم ننگے پاوں ننگے بدن اور بغیر ختنہ کے ہوں گے بڑھیا نے کہا پاک ہے اللہ سے یہ بہت دور ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیوں نہیں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے (آیت) ” کما بدانا اول خلق نعیدہ وعدا علینا انا کنا فعلین “ سب سے پہلے ابراھیم خلیل الرحمن کو لباس پہنایا جائے گا۔ 53:۔ ابن ابی حاتم نے سدی (رح) سے روایت کیا کہ لوگوں کو اللہ تعالیٰ قیامت کے دن آدم (علیہ السلام) کے قد پر اور ان کے جسم پر اٹھائیں گے اور ان کی زبان سریانی ہوگی (لوگ) ننگے بدن ننگے پاوں اور بغیر ختنہ کے ہوں گے جیسے (پہلی بار ماں کے پیٹ سے) پیدا کئے گئے۔
Top