Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Anbiyaa : 98
اِنَّكُمْ وَ مَا تَعْبُدُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ حَصَبُ جَهَنَّمَ١ؕ اَنْتُمْ لَهَا وٰرِدُوْنَ
اِنَّكُمْ : بیشک تم وَمَا : اور جو تَعْبُدُوْنَ : تم پرستش کرتے ہو مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا حَصَبُ : ایندھن جَهَنَّمَ : جہنم اَنْتُمْ لَهَا : تم اس میں وٰرِدُوْنَ : داخل ہونے والے
(کافر اس روز) تم اور جن کی تم خدا کے سوا عبادت کرتے ہو دوزخ کا ایندھن ہونگے (اور) تم (سب) اس میں داخل ہو کر رہوگے
(98) بیشک اے مکہ والو تم اور تمہارے یہ بت سب دوزخ کا ایندھن ہیں اور تم سب اور یہ تمہارے بت دوزخ میں داخل ہوں گے۔ شان نزول : (آیت) ”انکم وما تعبدون“۔ (الخ) امام حاکم ؒ نے حضرت ابن عباس ؓ سے روایت کیا ہے کہ جس وقت یہ آیت مبارکہ نازل ہوئی تو ابن زبعری نے کہا کہ چاند سورج، ستارے، فرشتے، اور حضرت عزیر ؑ ان کی پرستش ہوتی ہے، یہ سب ہمارے معبودوں کے ساتھ دوزخ میں جائیں گے، اس پر یہ آیت نازل ہوئی، (آیت) ”ان الذین سبقت“۔ (الخ) یعنی جن حضرات کے لیے جنت مقدر ہوچکی، وہ دوزخ سے اس قدر دور رہیں گے کہ اس کی آہٹ بھی نہ سنیں گے اور دوسری یہ آیت نازل ہوئی (آیت) ”ولما ضرب مریم مثلا“۔ تا ”۔ خصمون“۔ (الخ)
Top