Fi-Zilal-al-Quran - Al-Haaqqa : 35
فَلَیْسَ لَهُ الْیَوْمَ هٰهُنَا حَمِیْمٌۙ
فَلَيْسَ : تو نہیں ہے لَهُ الْيَوْمَ : اس کے لیے آج هٰهُنَا : یہاں حَمِيْمٌ : کوئی ولی دوست
” لہٰذا آج نہ یہاں اس کا کوئی یار غم خوار ہے
فلیس لہ ............ الخاطون اس بدبخت شخص کے انجام بد کا یہ تکمیلی بیان ہے۔ یہ اللہ عظیم پر ایمان نہ لاتا تھا۔ مساکین کی ضروریات بھی فراہم نہ کرتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اب قیامت میں اس کا کوئی دوست نہیں ہے۔ فلیس ................ حمیم (96 : 53) ” لہٰذا آج یہاں اس کا کوئی غم خوار نہیں ہے “ اور اس کے وہاں کھانے کا انتظام مساکین سے بھی بدتر ہے۔ ولا طعام ............ غسلین (96 : 63) ” زخموں کے دھو ون کے سوا اس کے لئے کوئی کھانا نہیں ہے “۔ غسلین سے مراد اہل جہنم کی پیپ اور زخموں کے پانی اور اس پانی کو کہتے ہیں جو زخموں کے دھونے سے نکلتا ہے۔ ایسے گندہ لوگوں کے لئے ، اب ایسی ہی گندی خوراک موزوں ہے۔ کیونکہ اس شخص کا دل مساکین پر رحم سے خالی تھا۔
Top