Tafseer-Ibne-Abbas - Yunus : 38
اَمْ یَقُوْلُوْنَ افْتَرٰىهُ١ؕ قُلْ فَاْتُوْا بِسُوْرَةٍ مِّثْلِهٖ وَ ادْعُوْا مَنِ اسْتَطَعْتُمْ مِّنْ دُوْنِ اللّٰهِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ
اَمْ : کیا يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں افْتَرٰىهُ : وہ اسے بنالایا ہے قُلْ : آپ کہ دیں فَاْتُوْا : پس لے آؤ تم بِسُوْرَةٍ : ایک ہی سورت مِّثْلِهٖ : اس جیسی وَادْعُوْا : اور بلالو تم مَنِ : جسے اسْتَطَعْتُمْ : تم بلا سکو مِّنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو صٰدِقِيْنَ : سچے
کیا یہ لوگ کہتے ہیں کہ پیغمبر نے اس کو اپنی طرف سے بنالیا ہے ؟ کہہ دو کہ اگر سچے ہو تو تم بھی اس طرح کی ایک سورت بنا لاؤ اور خدا کے سوا جن کو تم بلا سکو بلا بھی لو۔
(38) باوجود اس کے مکہ کے کافر یوں کہتے ہیں کہ نعوذ باللہ رسول اکرم ﷺ نے قرآن حکیم کو اپنی طرف سے گھڑ لیا ہے، آپ ان سے کہہ دیجیے تو پھر تم بھی قرآن کریم جیسی ایک سورت تو بنا لاؤ اور اپنے معبود ان باطل میں سے جن جن کو اپنی مدد کے لیے بلانا چاہو، ان کو بلالو اگر تم اپنے اس دعوے میں سچے ہو کہ (نعوذ باللہ) رسول اکرم ﷺ نے قرآن حکیم اپنی طرف سے از خود بنالیا ہے۔
Top