Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hajj : 68
وَ اِنْ جٰدَلُوْكَ فَقُلِ اللّٰهُ اَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر جٰدَلُوْكَ : وہ تم سے جھگڑیں فَقُلِ : تو آپ کہ دیں اللّٰهُ : اللہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِمَا تَعْمَلُوْنَ : جو تم کرتے ہو
اگر یہ تم سے جھگڑا کریں تو کہہ دو کہ جو عمل تم کرتے ہو خدا ان سے خوب واقف ہے
(68) سو ان اعتراض کرنے والوں کو چاہیے اس امر ذبح اور توحید میں آپ سے جھگڑا نہ کریں اور نہ آپ کی مخالفت کیا کریں اور آپ ان کو اپنے پروردگار کی توحید کی طرف دعوت دیتے رہیے، یقینا آپ پسندیدہ صحیح رستہ یعنی اسلام پر ہیں اور اگر یہ پھر بھی ذبح اور توحید کے معاملہ میں آپ سے جھگڑا نکالتے رہیں اور بکتے رہیں کہ اللہ تعالیٰ کا ذبح کیا ہوا یعنی مردار بہ نسبت اس کے زیادہ حلال ہے کہ جسے تم اپنی چھریوں سے ذبح کرتے ہو تو آپ فرما دیجیے کہ تم میں جو ذبح کا طریقہ ہے اللہ تعالیٰ اس سے بخوبی واقف ہے۔
Top