Madarik-ut-Tanzil - Al-Hajj : 68
وَ اِنْ جٰدَلُوْكَ فَقُلِ اللّٰهُ اَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر جٰدَلُوْكَ : وہ تم سے جھگڑیں فَقُلِ : تو آپ کہ دیں اللّٰهُ : اللہ اَعْلَمُ : خوب جانتا ہے بِمَا تَعْمَلُوْنَ : جو تم کرتے ہو
اگر یہ تم سے جھگڑا کریں تو کہہ دو کہ جو عمل تم کرتے ہو خدا ان سے خوب واقف ہے
68: وَاِنْ جَادَلُوْکَ (اگر وہ آپ سے جھگڑا کریں) ضدو تعنت کی بناء پر آپ سے جھگڑا کریں۔ جیسا کہ حمقاء کیا کرتے تھے۔ اس کے باوجود کہ آپ ان سے کبھی تنازع کی صورت نہ پیدا فرماتے تو حکم دیا۔ فَقُلِ اللّٰہُ اَعْلَمُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ (اللہ تعالیٰ کو تمہارے اعمال کا بخوبی علم ہے) ان سے جھگڑا میں نہ پڑیں بلکہ یہ بات کہہ کر مدافعت کریں۔ مطلب یہ ہے اللہ تعالیٰ کو تمہارے اعمال کی بخوبی خبر ہے اور جو بدلہ اس پر تمہیں ملنے والا ہے اس سے بھی واقف ہیں پس وہ خود تمہیں بدلہ دیں گے یہ درحقیقت وعید اور انذار ہے لیکن نرم و رقیق انداز میں۔ مسئلہ : اس میں یہ ادب سکھایا کہ ضدی آدمی سے کس طرح نپٹنا چاہیے۔ سبحان من ادب نبیّہ باحسن الآداب۔
Top