Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 15
قُلْ اَؤُنَبِّئُكُمْ بِخَیْرٍ مِّنْ ذٰلِكُمْ١ؕ لِلَّذِیْنَ اتَّقَوْا عِنْدَ رَبِّهِمْ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا وَ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ وَّ رِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِالْعِبَادِۚ
قُلْ : کہ دیں اَؤُنَبِّئُكُمْ : کیا میں تمہیں بتاؤں بِخَيْرٍ : بہتر مِّنْ : سے ذٰلِكُمْ : س لِلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لیے جو اتَّقَوْا : پرہیزگار ہیں عِنْدَ : پاس رَبِّهِمْ : ان کا رب جَنّٰتٌ : باغات تَجْرِيْ : جاری ہیں مِنْ : سے تَحْتِهَا : ان کے نیچے الْاَنْهٰرُ : نہریں خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْهَا : اس میں وَاَزْوَاجٌ : اور بیبیاں مُّطَهَّرَةٌ : پاک وَّرِضْوَانٌ : اور خوشنودی مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ بَصِيْرٌ : دیکھنے والا بِالْعِبَادِ : بندوں کو
(اے پیغمبر ! ان سے کہو) کہ بھلا میں تم کو ایسی چیز بتاؤں جو ان چیزوں سے کہیں اچھی ہو ؟ (سنو) جو لوگ پرہیزگار ہیں ان کے لئے خدا کے ہاں باغاتِ (بہشت) ہیں جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور پاکیزہ عورتیں ہیں اور (سب سے بڑھ کر) خدا کی خوشنودی اور خدا (اپنے نیک) بندوں کو دیکھ رہا ہے
(15) اب اسی طرح آخرت کی نعمتیں ان کا بقا اور ان کی افضیلت بیان فرماتے ہیں، اے محمد ﷺ آپ ان کفار سے فرما دیجیے کہ تمہیں ایسی چیز بتلاؤں جو ان مذکورہ دنیاوی چیزوں سے بہت بہتر ہو ؟ تو سنو ایسے لوگوں کے لیے جو کفر وشرک اور تمام بےحیائی کی باتوں سے ڈرتے ہیں جیسا کہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ اور ان کے ساتھی ان کے لیے جنت میں ایسے باغات، جن میں درختوں اور مکانوں کے نیچے سے شراب طہور شہد دودھ اور پانی کی نہریں ہیں، یہ لوگ ان بہیشتوں میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے کہ جس میں نہ موت آئے گی اور نہ یہ لوگ وہاں سے نکالے جائیں گے، ان کے لیے ایسی بیویاں ہوں گی جو حیض وغیرہ سے ہر طرح صاف ستھری ہوں گی اور ان کے لیے اللہ تعالیٰ کی جو خوشنودی ورضا ہوگی وہ جنت اور ان تمام چیزوں سے بڑھ کر ہے۔
Top