Jawahir-ul-Quran - Aal-i-Imraan : 15
قُلْ اَؤُنَبِّئُكُمْ بِخَیْرٍ مِّنْ ذٰلِكُمْ١ؕ لِلَّذِیْنَ اتَّقَوْا عِنْدَ رَبِّهِمْ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا وَ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ وَّ رِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰهِ١ؕ وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِالْعِبَادِۚ
قُلْ : کہ دیں اَؤُنَبِّئُكُمْ : کیا میں تمہیں بتاؤں بِخَيْرٍ : بہتر مِّنْ : سے ذٰلِكُمْ : س لِلَّذِيْنَ : ان لوگوں کے لیے جو اتَّقَوْا : پرہیزگار ہیں عِنْدَ : پاس رَبِّهِمْ : ان کا رب جَنّٰتٌ : باغات تَجْرِيْ : جاری ہیں مِنْ : سے تَحْتِهَا : ان کے نیچے الْاَنْهٰرُ : نہریں خٰلِدِيْنَ : ہمیشہ رہیں گے فِيْهَا : اس میں وَاَزْوَاجٌ : اور بیبیاں مُّطَهَّرَةٌ : پاک وَّرِضْوَانٌ : اور خوشنودی مِّنَ : سے اللّٰهِ : اللہ وَاللّٰهُ : اور اللہ بَصِيْرٌ : دیکھنے والا بِالْعِبَادِ : بندوں کو
کہہ دے کیا بتاؤں میں تم کو اس سے بہتر21 پرہیزگاروں کے لئے اپنے رب کے ہاں باغ ہیں جن کے نیچے جاری ہیں نہریں ہمیشہ رہیں گے ان میں اور عورتیں ہیں ستھری اور رضامندی اللہ کی22  اور اللہ کی نگاہ میں ہیں بندے
21 یہ ماقبل ہی کی تقریر وتاکید ہے۔ دنیوی سامان اور فانی منافع بیان کرنے کے بعد فرمایا کہ آخرت کی نعمتیں اور جنت کے منافع۔ کمیت وکیفیت کے اعتبار سے نیز دوام بقاء کے اعتبار سے دنیوی سازوسامان سے کہیں بڑھ کر ہیں۔ انہ تعالیٰ لما عدد نعم الدنیا بین ان منافع الاخرۃ خیر منھا (کبیر ج 2 ص 620) ذَالِکُمْ کا اشارہ مذکورہ سازوسامان کی طرف ہے۔ حضرت شیخ (رح) نے تبشیر بنعم الجنۃ وترغیب فی الآخرۃ بعد التزیید فی الدین یعنی دنیوی ساز و سامان سے نفرت دلانے کے بعد یہاں اخروی نعمتوں کی بشارت اور ترغیب دی ہے (کذا فی المدارک ج 1 ص 116) 22 لِلَّذِیْنَ اتَّقَوْا خبر مقدوم ہے اور جَنَّاتٍ تَجْرِیْ الخ مع معطوفات مبتدا مؤخر ہے اور یہ ماقبل کی تفصیل ہے۔ کلام مستانف فیہ دلالۃ علی بیان ماھو خیر من ذالکم فجنات مبتدا واللذین التقوا خبر (مدارک ج 1 ص 116) یعنی دنیوی منافع سے جو چیزیں بہتر ہیں وہ یہ ہیں کہ اللہ سے ڈرنے والوں کو آخرت میں نہروں اور چشموں والے دائمی اور غیر فانی باغات اور پاکیزہ بیویاں ملیں گی اور انہیں اللہ کی رضا اور خوشنودی حاصل ہوگی اس سے معلوم ہوگیا کہ خیر سے مراد جنات ہیں۔ وَاللہُ بَصِیْرٌ بِالْعِبَادِ ۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو خوب دیکھتا ہے۔ کسی بندے کا کوئی عمل اس سے پوشیدہ نہیں رہ سکتا۔ اس لیے ہر شخص کو اس کے ہر عمل کی جزا ملے گی۔
Top