Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 16
اَلَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اِنَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَ قِنَا عَذَابَ النَّارِۚ
اَلَّذِيْنَ : جو لوگ يَقُوْلُوْنَ : کہتے ہیں رَبَّنَآ : اے ہمارے رب اِنَّنَآ : بیشک ہم اٰمَنَّا : ایمان لائے فَاغْفِرْ : سو بخشدے لَنَا : ہمیں ذُنُوْبَنَا : ہمارے گناہ وَقِنَا : اور ہمیں بچا عَذَابَ : عذاب النَّارِ : دوزخ
جو خدا سے التجا کرتے ہیں کہ اے پروردگار ہم ایمان لے آئے سو ہم کو ہمارے گناہ معاف فرما اور دوزخ کے عذاب سے محفوظ رکھ
(16۔ 17) اور اللہ تعالیٰ مسلمانوں اور ان کے جنت میں مراتب اور ان کے تمام اعمال دنیوی سے بخوبی واقف ہیں، اب آگے اللہ تبارک وتعالیٰ ایسے حضرات کی بعض تفصیلی صفات بیان فرماتے ہیں۔ ایسے اہل ایمان دنیا میں بارگارہ خداوندی میں یہ عرض کرتے ہیں کہ ہم آپ پر اور آپ کے رسول پر ایمان لائے ہیں تو ہمارے زمانہ جاہلیت والے اور جاہلیت کے بعد والے تمام گناہوں کو معاف فرما دیجیے اور ہم سے دوزخ کے عذاب کو دور کو دیجیے یہ ایسے حضرات ہیں جو فرائض خداوندی کی بجا آوری اور گناہوں سے بچنے میں ثابت قدم رہنے والے ہیں اور ایمان میں سچے ہیں اور اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کی تابعداری کرنے والے ہیں اور اللہ کی راہ میں اپنے اموال کو خرچ کرنے والے ہیں اور اخیر شب میں نماز تہجد وغیرہ پڑھنے والے ہیں۔
Top