Tafseer-Ibne-Abbas - Aal-i-Imraan : 44
ذٰلِكَ مِنْ اَنْۢبَآءِ الْغَیْبِ نُوْحِیْهِ اِلَیْكَ١ؕ وَ مَا كُنْتَ لَدَیْهِمْ اِذْ یُلْقُوْنَ اَقْلَامَهُمْ اَیُّهُمْ یَكْفُلُ مَرْیَمَ١۪ وَ مَا كُنْتَ لَدَیْهِمْ اِذْ یَخْتَصِمُوْنَ
ذٰلِكَ : یہ مِنْ : سے اَنْۢبَآءِ : خبریں الْغَيْبِ :غیب نُوْحِيْهِ : ہم یہ وحی کرتے ہیں اِلَيْكَ : تیری طرف وَمَا كُنْتَ : اور تو نہ تھا لَدَيْهِمْ : ان کے پاس اِذْ : جب يُلْقُوْنَ : وہ ڈالتے تھے اَقْلَامَھُمْ : اپنے قلم اَيُّھُمْ : کون۔ ان يَكْفُلُ : پرورش کرے مَرْيَمَ : مریم وَمَا : اور نہ كُنْتَ : تو نہ تھا لَدَيْهِمْ : ان کے پاس اِذْ : جب يَخْتَصِمُوْنَ : وہ جھگڑتے تھے
(اے محمد ﷺ یہ باتیں اخبار غیب میں سے ہیں جو ہم تمہارے پاس بھیجتے ہیں اور جب وہ لوگ اپنے قلم (بطور قرعہ) ڈال رہے تھے کہ مریم کا متکفل کون بنے تو تم ان کے پاس نہیں تھے اور نہ اس وقت ہی انکے پاس تھے جب وہ آپس میں جھگڑے رہے تھے
(44) اور حضرت مریم ؑ اور زکریا ؑ کے جو واقعات بیان کیے ہیں، یہ غیب کی ان خبروں میں سے ہیں کہ جن کو اے نبی کریم ﷺ ہم آپ پر بواسطہ جبرائیل امین وحی بھیجتے رہتے ہیں ورنہ آپ ان لوگوں کے پاس نہ اس وقت موجود تھے جب کہ وہ حضرت مریم ؑ کی تریبت کے بارے میں قرعہ اندازی کے لیے پانی میں اپنے قلموں کو ڈال رہے تھے اور نہ آپ اس وقت ہی ان کے لوگوں کے پاس موجود تھے جب کہ وہ قرعہ اندازی سے پہلے وہ حضرت مریم ؑ کی تربیت کے بارے میں جھگڑا کررہے تھے، (یعنی کہ یہ سینکڑوں برس پہلے واقعات کی یہ وہ غیب کی خبریں ہیں جو آپ کی صداقت نبوت کی واضح علامت ہیں)۔
Top