Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Fath : 15
سَیَقُوْلُ الْمُخَلَّفُوْنَ اِذَا انْطَلَقْتُمْ اِلٰى مَغَانِمَ لِتَاْخُذُوْهَا ذَرُوْنَا نَتَّبِعْكُمْ١ۚ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّبَدِّلُوْا كَلٰمَ اللّٰهِ١ؕ قُلْ لَّنْ تَتَّبِعُوْنَا كَذٰلِكُمْ قَالَ اللّٰهُ مِنْ قَبْلُ١ۚ فَسَیَقُوْلُوْنَ بَلْ تَحْسُدُوْنَنَا١ؕ بَلْ كَانُوْا لَا یَفْقَهُوْنَ اِلَّا قَلِیْلًا
سَيَقُوْلُ : عنقریب کہیں گے الْمُخَلَّفُوْنَ : پیچھے بیٹھ رہنے والے اِذَا انْطَلَقْتُمْ : جب تم چلوگے اِلٰى مَغَانِمَ : غنیمتوں کے ساتھ لِتَاْخُذُوْهَا : کم تم انہیں لے لو ذَرُوْنَا : ہمیں چھوڑدو (اجازت دو ) نَتَّبِعْكُمْ ۚ : ہم تمہارے پیچھے چلیں يُرِيْدُوْنَ : وہ چاہتے ہیں اَنْ يُّبَدِّلُوْا : کہ وہ بدل ڈالیں كَلٰمَ اللّٰهِ ۭ : اللہ کا فرمودہ قُلْ : فرمادیں لَّنْ تَتَّبِعُوْنَا : تم ہرگز ہمارے پیچھے نہ آؤ كَذٰلِكُمْ : اسی طرح قَالَ اللّٰهُ : کہا اللہ نے مِنْ قَبْلُ ۚ : اس سے قبل فَسَيَقُوْلُوْنَ : پھر اب وہ کہیں گے بَلْ : بلکہ تَحْسُدُوْنَنَا ۭ : تم حسد کرتے ہو ہم سے بَلْ : بلکہ، جبکہ كَانُوْا لَا يَفْقَهُوْنَ : وہ سمجھتے نہیں ہیں اِلَّا قَلِيْلًا : مگر تھوڑا
جب تم لوگ غنیمتیں لینے چلو گے تو جو لوگ پیچھے رہ گئے تھے وہ کہیں گے ہمیں بھی اجازت دیجئے کہ آپ کے ساتھ چلیں یہ چاہتے ہیں کہ خدا کے قول کو بدل دیں کہہ دو کہ تم ہرگز ہمارے ساتھ نہیں چل سکتے اسی طرح خدا نے پہلے تو فرما دیا ہے پھر کہیں گے (نہیں) تم تو ہم سے حسد کرتے ہو بات یہ ہے کہ یہ لوگ سمجھتے ہی نہیں مگر بہت کم
جو لوگ غزوہ حدیبیہ سے پیچھے رہ گئے تھے یعنی غفار اسلم اشجع مزنیہ اور جہینہ والے عنقریب جب خیبر کی غنیمتیں لینے چلو گے تو کہیں گے کہ ہمیں بھی اجازت دو کہ ہم تمہارے ساتھ خیبر کو چلیں۔ یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اللہ کے حکم کو جو اس نے اپنے نبی کو دیا ہے کہ حدیبیہ سے پیچھے رہنے والوں کو خیبر چلنے کی اجازت نہ دی جائے اس کو تبدیل کر ڈالیں آپ ان قبیلہ والوں سے فرما دیجیے کہ تم ہرگز خیبر کو ہمارے ساتھ نہیں جاسکتے اور اگر ساتھ ہو بھی لو گے تو تمہیں مال غنیمت میں سے کچھ نہیں ملے گا جیسا کہ ہم نے تمہیں کہہ دیا ہے اللہ تعالیٰ نے پہلے سے فرما دیا ہے کہ اوروں کو مت لے جانا۔ چناچہ سورة توبہ میں یہ آیت گزر گئی قل لن تخرجوا معنی ابدا، الخ۔ یہ حکم سن کر ان لوگوں نے مومنین سے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ایسا حکم نہیں دیا بلکہ تم مال غنیمت کی وجہ سے حسد کر رہے ہو۔ چناچہ اللہ تعالیٰ نے ان کا ہی قول روایت کردیا وہ لوگ کہیں گے بلکہ تم لوگ ہم سے مال غنیمت پر حسد کرتے ہو بلکہ یہ لوگ خود ہی بات نہیں سمجھتے۔
Top