Tafseer-Ibne-Abbas - Al-Hashr : 5
مَا قَطَعْتُمْ مِّنْ لِّیْنَةٍ اَوْ تَرَكْتُمُوْهَا قَآئِمَةً عَلٰۤى اُصُوْلِهَا فَبِاِذْنِ اللّٰهِ وَ لِیُخْزِیَ الْفٰسِقِیْنَ
مَا قَطَعْتُمْ : جو تم نے کاٹ ڈالے مِّنْ : سے لِّيْنَةٍ : درخت کے تنے اَوْ : یا تَرَكْتُمُوْهَا : تم نے اس کو چھوڑدیا قَآئِمَةً : کھڑا عَلٰٓي : پر اُصُوْلِهَا : اس کی جڑوں فَبِاِذْنِ اللّٰهِ : تو اللہ کے حکم سے وَلِيُخْزِيَ : اور تاکہ وہ رسوا کرے الْفٰسِقِيْنَ : نافرمانوں کو
(مومنو) کھجور کے جو درخت تم نے کاٹ ڈالے یا انکو اپنی جڑوں پر کھڑا رہنے دیا سو خدا کے حکم سے تھا اور مقصود یہ تھا کہ نافرمانوں کو رسوا کرے۔
اور رسول اکرم نے ان لوگوں کا محاصرہ کرنے کے بعد اپنے صحابہ کرام کو عجوہ کھجور کے علاوہ ان کے اور کھجور کے درخت کاٹنے کا حکم دیا تو اس پر بنو نضیر نے طعن کیا تو اللہ تعالیٰ اس کے جواب میں کہتا ہے کہ جو کھجوروں کے درخت تم نے کاٹ ڈالے یا عجوہ کھجور کے رہنے دیے تو یہ دونوں باتیں اللہ ہی کے حکم سے ہیں تاکہ بنو نضیر کو اللہ تعالیٰ ان کے درخت کٹوا کر ذلیل کرے۔ اور جو کچھ اللہ تعالیٰ نے فتح کروا کر اموال بنو نضیر سے اپنے رسول کو دلوا دیے وہ رسول اکرم ہی کے ہیں تم نے نہ اس پر گھوڑے دوڑائے اور نہ اونٹ کیوں کہ یہ جگہ مدینہ منورہ سے قریب تھی اس لیے پیادہ ہی چلے گئے لیکن اللہ تعالیٰ نے محمد کو یہود اور بنی نضیر پر مسلط کردیا اور وہ کامیاب کرنے اور غنیمت دلوانے پر قادر ہے۔ شان نزول : مَا قَطَعْتُمْ (الخ) امام بخاری نے ابن عمر سے روایت کیا ہے کہ رسول اکرم نے بنی نضیر کے نخلستان کو جلا دیا تھا اور وادی بویرہ کو کاٹ ڈالا تھا اسی کے بارے میں اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل کی ہے۔ اور ابو یعلی نے سند ضعیف کے ساتھ حضرت جابر سے روایت کیا ہے کہ رسول اکرم نے ان کو کھجوروں کے درخت کاٹنے کی اجازت دے دی تھی پھر ان پر سختی فرمائی تو یہ لوگ حضور کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آکر عرض کیا یا رسول اللہ کیا ہم پر گناہ ہے ان درختوں کے بارے میں جن کو ہم کاٹ دیں یا چھوڑ دیں اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی۔ اور ابن اسحاق نے یزید بن رومان سے روایت کیا ہے کہ جب رسول اکرم نے ان پر حملہ کیا تو انہوں نے آپ سے بچ کر قلعوں میں پناہ لے لی رسول اکرم نے ان کے نخلستان کاٹنے اور جلا دینے کا حکم دیا تو ان لوگوں نے قلعوں میں سے پکارا محمد آپ فساد سے روکتے تھے اور اسے برا سمجھتے تھے تو پھر درختوں کو کاٹا اور جلایا کیوں جارہا ہے اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔
Top