Jawahir-ul-Quran - Yunus : 14
ثُمَّ جَعَلْنٰكُمْ خَلٰٓئِفَ فِی الْاَرْضِ مِنْۢ بَعْدِهِمْ لِنَنْظُرَ كَیْفَ تَعْمَلُوْنَ
ثُمَّ : پھر جَعَلْنٰكُمْ : ہم نے بنایا تمہیں خَلٰٓئِفَ : جانشین فِي الْاَرْضِ : زمین میں مِنْۢ بَعْدِهِمْ : ان کے بعد لِنَنْظُرَ : تاکہ ہم دیکھیں كَيْفَ : کیسے تَعْمَلُوْنَ : تم کام کرتے ہو
پھر تم کو ہم نے نائب کیا25 زمین میں ان کے بعد تاکہ دیکھیں تم کیا کرتے ہو
25:“ قَالَ الَّذِیْنَ لَایَرْجُوْنَ ”۔ یہ شکوٰی ہے یعنی جب مشرکین کو ہمارا پیغمبر ہماری آیات بینات پڑھ کر سناتا ہے جن میں دلائل توحید اور رد شرک کا بیان ہوتا ہے اور جن میں ان کے معبودانِ باطلہ کی بےبسی اور بیچارگی کا ذکر ہوتا ہے تو وہ بول اٹھتے ہیں یہ قرآن تو ہم ماننے سے رہے البتہ اگر اس قرآن کی جگہ کوئی دوسرا قرا ان لے آؤ یا اسی میں ترمیم کر ڈالو۔ الغرض قرآن میں ہمارے معبودوں کی توہین و تحقیر کا مضمون نہ ہو اور نہ اس میں حشر ونشر کا ذکر ہو تو ہم اسے بسر وچشم قبول کرنے کو تیار ہیں۔ “ (وَاِذَا تُتْلیٰ عَلیْھِمْ اٰیٰتُنَا) الدلاة علی حقیة التوحید وبطلان الشرک ای ائت بکاتب اخر نقرءہ لیس فیه ما نستبعده من البعث والحساب والجزاء وما نکرھه من ذم اٰلھتنا و معایبھا والوعید علی عبادتھا ” (ابو السعود ج 4 ص 800) ۔ “ اَوْ بَدِّلْهُ بان تجعل مکان اٰیة عذاب اٰیة رحمة و تسقط ذکر الالھة وذم عبادتھا ” (مدارک ج 2 ص 120) ۔
Top