Al-Qurtubi - Yunus : 14
ثُمَّ جَعَلْنٰكُمْ خَلٰٓئِفَ فِی الْاَرْضِ مِنْۢ بَعْدِهِمْ لِنَنْظُرَ كَیْفَ تَعْمَلُوْنَ
ثُمَّ : پھر جَعَلْنٰكُمْ : ہم نے بنایا تمہیں خَلٰٓئِفَ : جانشین فِي الْاَرْضِ : زمین میں مِنْۢ بَعْدِهِمْ : ان کے بعد لِنَنْظُرَ : تاکہ ہم دیکھیں كَيْفَ : کیسے تَعْمَلُوْنَ : تم کام کرتے ہو
پھر ہم نے ان کے بعد تم لوگوں کو ملک میں خلیفہ بنایا تاکہ دیکھیں کہ تم کیسے کام کرتے ہو۔
آیت نمبر : 14 قولہ تعالیٰ : آیت : ثم جعلنکم خلئف (کم اور خلائف) دونوں مفعول ہیں۔ اور الخلائف خلیفہ کی جمع ہے اور اس کا ذکر سورة انعام کے آخر میں گزر چکا ہے، یعنی ہم نے تمہیں زمین میں سکونت اختیار کرنے والا بنایا۔ من بعدھم یعنی ہلاک ہونے والے بستیوں کے بعد۔ لننظر یہ لام کی کے سبب منصوب ہے۔ اور اس کی نظائر اور مثالیں پہلے گزر چکی ہیں، یعنی تاکہ تم سے وہ عمل واقع ہو جس کے سبب تم ثواب اور عقاب کے مستحق بن جاؤ گے اور وہ اسے مسلسل غیب جانتا رہا۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے : تاکہ وہ تمہارے ساتھ اظہار عدل کے لیے مخیر ( امتحان لینے والا) کے معاملہ کرے۔ اور یہ قول بھی ہے : نظر کی نسبت رسل کے طرف ہے، یعنی تاکہ ہمارے رسول اور ہمارے اولیاء دیکھ لیں تمہارے اعمال کیسے ہیں۔ اور کیف تعملون کے سبب منصوب ہے، کیونکہ استفہام کے لیے صدر کلام ضروری ہے اور اس کا ماقبل اس میں عمل نہیں کرسکتا۔
Top